اسلام آباد (رپورٹ ۔ صلاح الدین خان) تحریک انصاف کی جانب سے پنڈی اسلام آباد مارچ کی تاریخ کے باقاعدہ اعلان کے بعد سیاسی ہلچل میں مزید تیزی آ گئی ہے ، وفاقی حکومت کا مارچ کے شرکا کو فری ہینڈ نہ دینے اور آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کاپلان ہے،مارچ کے شرکاءکی جانب سے ممکنہ ہنگامہ آرائی ا ور پر تشدد کارووائیوں سے آڑے ہاتھوں نمٹنے کیلئے حکومت نے سیکورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے ،تین شفٹوں میں پولیس، ایف سی ، رینجرز ڈیوٹی دے گے ایک شفٹ میں 4 ہزار اہلکار ہوں گے پنڈی اسلام آباد میں 7ہزار کنٹینرزرکھ دیئے گئے ہیں جن سے کسی بھی وقت ہنگامی صورتحال میں سڑکوں، شاہراہوں ، چوک، پل کو بلاک کا جا سکے گاپولیس اہلکاروں کے عارضی کیمپ26نمبر چونگی، ترنول، پشاور موڑ، پیرودھائی ، موڑ، فیض آباد، زیرو پوائنٹ لگائے گئے ہیں ، وفاقی دارلحکومت کے خارجی اور داخلی راستوں پر کنیٹنر پہلے ہی لگا دیئے گئے ہیں ،جبکہ ریڈزون میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے ، حکومت اور تحریک انصاف کی بڑھتی کشیدگی سے شہریوں کے ساتھ تاجر برادری بھی ذہنی کشمکش سے سے دوچارہے ، تاجر برداری اپنا کاروبار مثاتر ہونے جبکہ شہری سٹرکوں پر آمدو روفت میں روکاٹوں کے باعث ذہنی اذیت سے دوچار ہو جائیں گے ، حکومت کی جانب سے
مارچ کے شرکاءسے نمٹنے کیلئے فول پروف سکیورٹی پلان تشکیل دید یا گیا ہے ، وفاقی دارلحکومت میں تحریک انصاف ریلی کو مشروط اجازت کے ساتھ 35شرائط رکھ دی گئی ہیں ، پہلی دفعہ مظاہرین کی نشاندہی اور گرفتاری کیلئے پولیس باڈی کیمرے، اسپرے پینٹ بھی دیا گیا ہے ، جبکہ پولیس ایف سی اور رینجر فورس کے دستوں کوہزاروںربڑ بلٹ500 گنز 37. ہزارکارتوس، 17پیپرگن ، 11ہزار پیپر بال،567آنسو گیس گنز، جبکہ 50 ہزار آنسو گیس کے شیل فراہم کئے گئے ہیں ، پولیس پارٹی کو تین شفٹوں میں تقسیم کردیا گیا ہے، لاجسٹک سپورٹ کیلئے 367وہیکل میسر ہو ں گی ، مارچ کے شرکاءکا اسلام ٓباد پہنچنے پر پولیس کے ساتھ تصادم کا قوی امکان بھی موجود ہے ، دیگر صوبوں سے بھی پولیس نفری پنڈی اسلام آباد کی پولیس لائینز میں پہنچ رہی ہے۔سرینا چوک نادرہ چوک ،میرٹ چوک کو مکمل سیل کردےا جائے گا،ریڈزون کی حدود کو زیرو پوائنٹ تک وسعت دینے پر حکومی سیکیورٹی پلان کے اخراجات بھی بڑھ گئے ہیں۔