فیض آباد میں پی ٹی آئی دھرنے درخواست ، اسلام آباد سیل کرنے کی حکمت عملی طے 

اسلام آباد+ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) تحریک انصاف نے فیض آباد دھرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف نے ڈی سی راولپنڈی کو پرامن دھرنے کیلئے باضابطہ درخواست دیدی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی 26 نومبر کو فیض آباد کے قریب پرامن دھرنا دے گی۔ سابق وزیراعظم عمران خان دھرنے کی قیادت کریں گے۔ راولپنڈی انتظامیہ سے سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات مکمل کرنے کی درخواست کی گئی۔ انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں کی زیر صدارت26 نومبر کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور امن عامہ کی صورتحال کے حوالے سے اہم اجلاس سنٹرل پولیس آفس میں ہوا جس میں سی پی او ہیڈ کوارٹرز، سی پی او سکیورٹی ڈویژن، سی پی او آپریشنز ڈویژن، اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ، اے آئی جی آپریشنز، اے آئی جی سپیشل برانچ، ایس ایس پی آپریشنز، ایس ایس پی انوسٹی گیشن، ایس ایس پی سکیورٹی، ایس ایس پی سی ٹی ڈی، چیف ٹریفک آفیسر، ایڈیشنل ایس پی اسلام آباد، تمام زونل ڈی پی اوز، ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز نے شرکت کی۔ 26نومبر کو راولپنڈی سے اسلام آباد کے داخلی راستوں کو بند کیا جا سکتا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اسلام آباد میں کوئی بھی سیاسی سرگرمی قانون کے مطابق اور ضلعی انتظامیہ کی اجازت سے ہو گی۔  ریڈ زون کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے پولیس، ایف سی اور رینجرز تعینات ہو گی اور سکیورٹی کو بہتر بنایا جائے گا، دہشت گردی کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع بھر میں سرچ آپریشنز کئے جائیں گے، کسی قسم کی قانونی رکاوٹ پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ضلع بھر میں ڈیوٹی پر تعینات نفری کی سی پی او ہیڈ کوارٹرز خود نگرانی کریں گے۔ ڈیوٹی پر تعینات تمام اہلکاروں کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے اور اہلکاروں کو ڈرونز اور باڈی کیمرے مہیا کر دئیے گئے ہیں۔ آنے والے وقت میں پی ٹی آئی کے جلسہ کے بارے میں سکیورٹی اقدامات اور خطرات کا تخمینہ لگایا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو ہرگز نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ اور امن عامہ کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...