مفتی اعظم رفیع عثمانی سپرد خاک ، نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت 

Nov 21, 2022

اسلام آباد‘ کراچی (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) مفتی اعظم پاکستان اور معروف عالم دین رفیع عثمانی کی دارالعلوم کراچی میں تدفین کردی گئی، ان کی نماز جنازہ میں ملک اور بیرون ممالک سے مفتیان کرام، علمائے کرام اور عقیدت مندوں نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی۔ مفتی رفیع عثمانی کی نماز جنازہ ان کے بھائی مفتی تقی عثمانی نے پڑھائی جہاں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی۔ بم ڈسپوزل عملے کی جانب سے بھی انتظامات کیے گئے تھے۔ نماز جنازہ میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، علامہ اورنگزیب فاروقی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری قاری محمد حنیف جالندھری سمیت متعدد مذہبی و سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔ مفتی محمد رفیع عثمانی وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے نائب صدر، کراچی یونیورسٹی اور ڈاؤ یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ رکن، اسلامی نظریاتی کونسل، رویت ہلال کمیٹی اور زکوٰۃ و عشر کمیٹی سندھ کے رکن اور سپریم کورٹ آف پاکستان اپیلٹ بنچ کے مشیر بھی رہے۔ مفتی رفیع عثمانی 21 جولائی 1936ء کو متحدہ ہندوستان کے علاقے دیوبند میں پیدا ہوئے اور 1986ء میں دارالعلوم کراچی کے صدر بنے۔ مفتی اعظم پاکستان محمد رفیع عثمانی 21 جولائی 1936ء کو متحدہ ہندوستان کی ریاست اْترپردیش کے ضلع سہارنپور کے مشہور قصبے دیوبند میں تحریک پاکستان کے سرکردہ رہنما مفتی اعظم محمد شفیع عثمانی کے گھر پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم اور حفظ قرآن کا آغاز دارالعلوم دیوبند سے کیا اور 1947ء میں خاندان کے ہمراہ ہجرت کر کے پاکستان آئے تو آپ کی عمر 12 سال تھی۔ مفتی رفیع عثمانی نے 1960ء میں عالم فاضل، مفتی کی تعلیم مکمل کرنے کے ساتھ پنجاب یونیورسٹی سے فاضل عربی کی ڈگری حاصل کی اور جامعہ دارالعلوم کراچی سے ہی تدریس کا آغاز کیا اور 1971ء میں دارالافتا اور دارالحدیث کی ذمہ داریاں سنبھال لی۔ انہوں نے 1976ء میں مفتی شفیع عثمانی کے انتقال کے بعد دارالعلوم کراچی کا انتظام سنبھال لیا۔ مفتی رفیع عثمانی کو 1995ء میں مفتی اعظم ولی حسن ٹونکی کے انتقال کے بعد علمی خدمات پر علمائے کرام نے مفتی اعظم پاکستان کا منصب دیا۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے 2 درجن سے زائد تحقیقی پرچے، کتابیں تحریر کیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مفتی تقی عثمانی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور مفتی رفیع عثمانی کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ ہفتہ کو ایوانِ صدر پریس ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے مفتی رفیع عثمانی کیلئے بلندی درجات اور ورثاء کیلئے صبر کی دعا کی۔

مزیدخبریں