غزہ + تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ این این آئی) اسرائیل نے غزہ کے انڈونیشین ہسپتال پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت 12فلسطینی شہید ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آرتھوپیڈک چیف ڈاکٹرعدنان البرش سمیت متعدد افراد اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہسپتال سے نکلنے کی کوشش کرنے والوں پر بھی فائرنگ کی گئی، اسرائیلی فوج نے ہسپتال کا گھیراو¿ شروع کردیا، اسپتال کے اندر دھویں اور بارود سے لوگوں کا دم گھٹنے لگا۔ شدید زخمی 250 افراد کو ہسپتال سے نکالا نہیں جاسکا تھا۔ نصائرات کیمپ میں رہائشی عمارتوں پر بمباری سے 22 فلسطینی شہید ہوگئے۔رفاح کے 2 گھروں پر حملوں میں 11 افراد شہید ہوئے جب کہ شہدا کی مجموعی تعداد 13 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ مغربی کنارے میں الخلیل کے علاقے کے قریب اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کر کے ایک فلسطینی کو شہید کر دیا۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق شہید فلسطینی کی شناخت 21 سالہ محمد عدل کے نام سے ہوئی ہے۔ فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے شمال مغربی حصے میں چھاپہ مار کر سے تعلق رکھنے والے30 ملازمین کو گرفتار کر لیا۔ ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ شمالی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں سے جھڑپوں میں مزید 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اسرائیل اور غزہ کی جنگ میں اب تک387 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ تقریبا ڈیڑھ ماہ سے جاری بدترین اسرائیلی بمباری، زمینی حملے کے باوجود اسرائیلی فوج کو حماس کا زور توڑنے کے لیے ابھی غزہ میں جنگ جاری رکھنا ہو گی۔اب جلد ہی جنوبی غزہ میں اپنی کارروائیاں شروع کر رہے ہیں۔ جنوبی غزہ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جنوبی غزہ پر ابھی اسرائیلی بمباری میں ایک بار پھر تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے جنوبی غزہ پر اپنے حملوں کے اس آغاز کو زمینی حملوں کا دوسرا مرحلہ قرار دیا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ حماس اپنی سرنگیں، بنکرز اور پوسٹیں چھوڑ نے پر مجبور ہو رہی ہے۔ نیز حماس کے کئی سینئیر کمانڈرز مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیلی وزیر نے حماس کو دھمکی دی وہ جنوبی غزہ میں جلد اسرائیلی فوج کی موجودگی کو محسوس کر لے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسے جیسے وقت گذر رہا ہے حماس کے حملے جواب میں بڑی جنگ شروع کرنے کا فیصلہ درست ثابت ہو رہا ہے۔
اسرائیلی جارحیت کے ڈیڑھ ماہ مکمل، مزید 43فلسطینی شہید
Nov 21, 2023