میانوالی‘ لاہور (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سابق ممبر قومی اسمبلی امجد علی خان سرنڈر ہو گئے ہیں۔ انہوں نے انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا میں پیش ہو کر گرفتاری دے دی ہے۔ انہوں نے عدالت میں کہا کہ قانون کا احترام کرتا ہوں ‘ کیسز جھوٹے ہیں۔ توقع ہے کہ میرے ساتھ انصاف ہوگا۔ میں کسی بھی جرم میں شریک نہیں ہوں۔ عدالت میں امجد علی خان کے پیش ہونے کے بعد سرگودھا پولیس کو طلب کیا گیا اور انہیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ پولیس امجد علی خان کو لینے کے لیے سرگودھا روانہ ہو گئی ہے۔ امجد علی خان کے ہمراہ ان کے وکلا بھی تھے۔ امجد علی خان نے اس موقع پر وکلا سے بات چیت میں کہا کہ ہم بے گناہ ہیں۔ ہمارا ضمیر مطمئن ہے۔ ہم نے کسی قسم کا جرم نہیں کیا۔ امجد علی خان نے کہا کہ قانون کے سامنے پیش ہونا ضروری ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نظام انصاف پر مکمل یقین ہے۔ ان پر توڑپھوڑ‘ جہاز کا ماڈل جلانے سمیت 3 مقدمات درج ہیں۔ دوسری جانب بورے والا سے پی ٹی آئی کے سابق ٹکٹ ہولڈر بیرسٹر خالد نثار ڈوگر کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق خالد نثار پر 10 مئی کے احتجاج میںپولیس کے ساتھ تصادم کا مقدمہ درج ہے اور مقدمے میں 100 سے زائد پی ٹی آئی کارکن بھی نامزد ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ خالد نثار کے خلاف مقدمے میں دہشت گردی اور دیگر دفعات شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم کو خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا ہے۔ ادھر اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر ملک شاہ محمد خان کی ضمانت قبل از گرفتاری درخواست خارج ہوگئی۔ پولیس ملک شاہ محمد خان وزیر کو انسداد دہشت گردی عدالت کے احاطے سے گرفتار کرکے تھانہ کینٹ لے گئی۔ اصغر احمدزئی ایڈووکیٹ کے مطابق ملک شاہ محمد خان وزیر کو سیاسی انتقام کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ ملک شاہ محمد خان وزیر کی تمام مقدمات میں ضمانت ہو چکی ہے‘ لیکن 9 مئی واقعات کا مقدمہ سیاسی انتقام کی بنیاد پر شامل کیا گیا ہے۔