اسلام آباد مری (وقائع نگار + نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم و مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف مری پہنچ گئے۔ نواز شریف مری میں لیگل ٹیم سے اپنے کیسز کے بارے میں مشاورت کے بعد آج عدالت پیش ہوں گے۔ مری پہنچنے پر سیاحوں نے نواز شریف کا وکٹری کا نشان بناکر استقبال کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا¶ں کے خلاف اپیلوں میں پیش ہوں گے۔ رجسٹرار آفس کی نجانب سے جاری سرکلر کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ 21 نومبر کو اپیلوں پر سماعت کرے گا۔ آئی جی اسلام آباد نواز شریف کی پیشی کے موقع پر مناسب سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں، کمرہ عدالت نمبر ایک میں داخلہ رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری سکیورٹی پاسز سے مشروط ہوگا، درخواست گزار کی قانونی ٹیم کے 15 وکلاء کو کمرہ عدالت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کے 5، 5 سرکاری وکلائ، اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے 30 صحافیوں کو کمرہ عدالت میں داخلے کی اجازت ہوگی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ملازمین ان انٹری پاسز سے مستثنیٰ ہوں گے۔ دوسری جانب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزراءاعظم میاں محمد نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کی اجازت دے دی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران وکیل صفائی قاضی مصباح نے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ایک دفاع کا بیان رہتا ہے، عدالت نیب کو نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کرے۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ تفتیشی افسر بیان ریکارڈ کرلیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کی درخواست منظور کرلی اور 30 نومبر تک نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت30 نومبر تک کیلئے ملتوی کردی۔