کامونکی(نمائندہ خصوصی)سکھ یاتریوں کی آمد کے موقع پرپولیس کی جانب سے صحافیوں کو اندرجانے سے روکنے اور سکھ یاتریوں کے انٹرویو کرنے سے روکنے پر صحافیوں نے احتجاج کیا۔گذشتہ روز سکھ یاتری جب گردوارہ روڑی صاحب ایمن آباد پہنچے تو صحافی بھی ان کی کوریج کیلئے پہنچ گئے مگر پہلی بار یہ کہہ کر صحافیوں کو اندر جانے سے روک دیاگیا کہ سی پی او نے کہا کہ کسی صحافی کو اندر نہیں جانے دینا سکھ یاتری جب رسومات اداکر کے واپس باہر آجائیں گے تو تب ان کا انٹر ویو کیاجائے جبکہ اس دوران کمشنر گوجرانوالہ نوید حیدر شیرازی اور آرپی او گوجرانوالہ طیب حفیظ چیمہ نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ آپ سکھ یاتریوں کا لازمی انٹرویو کریں اور جب سکھ یاتری باہر نکل کر میڈیا کی طرف آنے لگے تو وہاں پر موجود پولیس افسر نے سکھ یاتریوں کو میڈیا سے بات کرنے سے روک دیا اور صحافیوں کیساتھ انتہائی بد اخلاقی کیساتھ پیش آئے صحافیوں نے وزیراعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب اور وزیرداخلہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے،پولیس کا موقف ہے کہ ننکانہ مانانوالہ روڈ پر لارکانہ سے آنیوالے مقامی سکھ کے دوران ڈکیتی قتل ہوجانے کے باعث سکیورٹی کی گئی ہے۔