اسلام آباد(آئی این پی )سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ 24 نومبر کا احتجاج کسی ایک جماعت یا فرد نہیں ہر پاکستانی کیلئے ہے ، احتجاج کاحتمی فیصلہ آج (جمعرات کو) متوقع ہے، اگر بات چیت ہوتی ہے تو سیاسی درجہ حرارت میں کمی آئے گی،بشری بی بی اپنے خاوند بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک نہ چلائیں یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔فواد چودھری نے کہا کہ امریکا میں پاکستانی سفیر نے پاکستانیوں کے لیے ہائوس اوپن کیا، سیاسی تعلقات اور انسانی تعلقات مشترکہ ہیں، اگر لوگوں کی گرفتاریاں ہوتی ہیں تو یہ کسی فرد واحد کا مسئلہ نہیں یہ دنیا کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت عوامی نمائندوں کی حکومت نہیں ہے، 18 سیٹوں والا وزیر اعظم بن گیا ہے، 24 نومبر کو بانی پی ٹی آئی نے احتجاج کا اعلان کیا ہوا ہے، یہ احتجاج کسی ایک جماعت کا یا فرد کا احتجاج نہیں ہے یہ احتجاج ہر پاکستانی کے لیے ہے۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات سے حل نکلتا ہے تو سیاست میں بہتری بھی آ سکتی ہے، اگر مذاکرات سے حل نکلتا ہے تو اسے کمپرومائز نہ سمجھا جائے، سیاسی قیدیوں کی رہائی پاکستان کے آئین کی بات ہے، ہم آئین اور قانون کی بحالی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج (جمعرات )تک احتجاج کا حتمی فیصلہ آنا متوقع ہے، اگر مذاکرات یا بات چیت ہوتی ہے تو سیاسی درجہ حرارت میں کمی آنا متوقع ہے، بانی پی ٹی آئی کے اس وقت 3 مطالبات ہیں، مینڈیٹ واپسی، 26 آئینی ترمیم اور سیاسی قیدیوں کی رہائی۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بشری بی بی اپنے خاوند بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک نہ چلائیں یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کو بحال کرنا تحریک انصاف کا مقصد ہے ۔ ۔ اگر حل نکل رہا ہے تو اس کو سمجھوتہ نہیں سمجھنا چاہیے۔