سری نگر (کے پی آئی) بھارتی حکومت نے کشمیری مسلمانوںکے مذہبی حقوق اور آزادیوں پر ایک اور حملہ کر دیا ہے ۔مقبوضہ جموں وکشمیر کی بھارتی انتظامیہ نے مساجد سرکاری خطبہ دینے کا حکم جاری کیا ہے ۔ نئے حکم نامے میںمساجد کے متولیوں کو نمازجمعہ سے قبل مودی حکومت کے مقرر کردہ وقف سربراہ سے خطبہ جمعہ کی منظوری لینے کے لئے کہاگیاہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جامع مسجد سرینگر کے خطیب میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں وقف سربراہ سے خطبہ جمعہ کی منظوری لینے کے حکم کی شدید مذمت کی ہے میر واعظ عمر فاروق نے اس اقدام کو مسلمانوںکے مذہبی حقوق اور آزادیوں پر حملہ قرار دیا۔حریت رہنما نے اس ہدایت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کی حکمرانی والی ریاست کا یہ اقدام مسلمانوں کے مذہبی حقوق اور آزادی پر براہ راست حملہ ہے۔ادھر سرینگر کے علاقے رعناواری میں آتشزدگی کے ایک واقعے میں کم از کم اٹھارہ مکانات جل کر خاکستر ہو گئے۔ آگ ایک گھر سے نمودار ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے آس پاس کے دیگر مکانات تک پھیل گئی۔ آتشزدگی کے واقعے میں کوئی جانی نہیں ہوا تاہم آگ سے متاثرہ مکانات اور ان میں موجود تمام چیزیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔ دوسری جانب بچوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز کے جاری آپریشنز میں نے گزشتہ 36سال کے دوران 922بچوں شہید ہوگئے ہیں جبکہ اس دوران 107,974بچے یتیم ہو گئے ۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز کے جاری آپریشنز میں بچے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جنازے کے جلوسوں اور پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسزکی پیلٹ فائرنگ سے اسکول کے بچوں اور لڑکیوں سمیت ہزاروں بچے زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ سری نگر میں درجہ حرارت مفنی 7 ہو گیا ہے۔ وادی کے بالائی علاقوں میں ہلکی بارش اور برفباری سے سردی بڑھ گئی ہے۔ سیاحتی مقام گلمرگ کا درجہ حرارت منفی 3 بٹوٹ میں منفی 5 ہو گیا ہے۔