راولپنڈی(جنرل رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے حساس مقامات پر حملہ سمیت سانحہ9 مئی کے 13 مقدمات میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد،سابق وزیر شیریں مزاری،میجر طاہر صادق،واثق قیوم عباسی سمیت 8 راہنمائوں کی بری کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں جبکہ ایک رہنما گل افسر خان کی منظور کر لی‘عدالت نے سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد،شیریں مزاری،واثق قیوم،امجد نیازی،عظیم اللہ، شکیل نیازی،عمر تنویر بٹ،طاہر صادق کی عدم شواہد کی بنیاد پر بری کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں اورفرد جرم عائد کرنے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت مزید کارروائی کیلئے 25 نومبر تک ملتوی کر دی ہے،قبل ازیں وکلا صفائی کا موقف تھا کے یہ مقدمات جھوٹے ہیں جو مئی کو ان میں سے کوئی ملزم راولپنڈی میں ہی موجود نہیں تھا سیاسی انتقام کے طور پر انہیں ان کیسوں میں ملوث کیا گیا ہے کوئی فوٹیج نہیں کوئی گواہ نہیں پولیس نے جو وعدہ معاف گواہ پیش کئے وہ تینوں منحرف ہوچکے ہیں اس لئے انہیں بری کیا جائے سرکاری پراسیکیوٹرز کا موقف تھا کے بری کرنے کی درخواستیں قبل از وقت ہیں ابھی تو فرد جرم کی نہیں لگی جب ہم گواہان عدالت پیش کریں گے تو یہ بات سامنے آئے گی کے شہادت شواہد ہیں یا نہیں اس لئے یہ درخواستیں مسترد کی جائیں۔