اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مسلسل احتجاجی کالز کے باعث احتجاج کی اہمیت نہیں رہتی۔ پی ٹی آئی میں موثر حکمت عملی بنانے والے لوگ نہیں ہیں۔ نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 24 نومبر کے احتجاج کی کال کا وقت مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا تحریک طالبان کی افغانستان میں حکومت کو پرو پاکستان کہا جاتا تھا، بتائیں جنگ کے ذریعے کون سا مسئلہ حل ہوا ہے۔ نائن الیون کے بعد امریکہ عفریت کی طرح افغانستان میں اترا اور ہم نے اسے اڈے دیئے۔ پاکستان میں ایسے ذہن کے لوگ موجود تھے جو افغان طالبان کو سپورٹ کر رہے تھے۔ جے یو آئی بذات خود افغان طالبان کی سیاسی حمایت کر رہی تھی۔ الیکشن میں ہمارے ساتھ بدترین دھاندلی ہوئی۔ پی ٹی آئی کے ساتھ تلخی کو اعتدال پر لانے میں رفتہ رفتہ کامیاب ہو رہے ہیں۔ چھبیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ہمارے بغیر حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں بنتی تھی۔ مدارس کا بل صدر کے پھنسا ہوا ہے۔ امریکہ سے پی ٹی آئی کے حق میں خبر آئے تو صرف وہی اندرونی مداخلت قرار دی جاتی ہے باقی نہیں۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں ہم آہنگی نہیں۔