بشریٰ بی بی یا علیمہ خان پارٹی کے انتظامی امور میں کوئی مداخلت نہیں کررہیں

Nov 21, 2024 | 23:53

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی یا علیمہ خان پارٹی کے انتظامی امور میں کوئی مداخلت نہیں کررہیں،بشریٰ بی بی اگراحتجاج کا حصہ بنتی ہیں تو ان کا حق ہے، علیمہ خان بانی کا پیغام دینے تک محدود ہیں، احتجاج کو مئوخر کرنا ہے یا نہیں یہ فیصلہ صرف عمران خان ہی کریں گے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسائل کا حل آخر میں مذاکرات اور ٹیبل پرگفتگو سے نکالا جاتا ہے، جب میں آخری بار گرفتاری کے بعد رہا ہوکر باہر نکلا تو میڈیا سے ایک بات کی تھی کہ پاکستان کو سیاسی انتقام کی نہیں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے ۔ پچھلے جمعے کو عمران خان سے بات کی تھی کہ اگر مذاکرات کی بات ہوتی ہے تو کیا کیا جائے؟ تو عمران خان نے کہا کہ اگر بات ہوئی تو مجھ سے براہ راست ہوگی۔ محسن نقوی نے اگر ڈائیلاگ نہیں کرنے تو نہ کریں ، کیا وہ اس حکومت کا حصہ ہیں؟ اگر حصہ نہیں بھی ہیں تو وہ ایک ذمہ دار عہدے پر ہیں ،محسن نقوی حکومت کا حصہ ہیں تو تصدیق کریں کہ بات کون کررہا ہے؟ فارم 47 کے وزیراعظم شہباز شریف نے کیا مذاکرات کی بات نہیں کی تھی؟کسی بھی جگہ چلے جائیں لوگ ایک ہی سوال کرتے ہیں کہ عمران خان کب باہر آئیں گے؟ سب سے بڑا مطالبہ عمران خان کی رہائی ہے، عمران خان کی رہائی وہ جادوکی کنجی ہے جس سے مسائل حل کی طرف جاسکتے ہیں، عمران خان جیل سے باہر نکل کر سیاسی انتقام لینے پر یقین نہیں رکھتے، عمران خان وزیراعظم بن کر ان لوگوں پر اپنی تونائی ضائع نہیں کریں گے ، بلکہ ملک کی ترقی کا سفر شروع کریں گے۔ علی محمد خان نے کہاکہ حکومت نے زیادتی کی جب عمران خان کی رہائی ہوگئی تو ان کو جیل میں رکھنا قانون کی قدغن نہیں ہے، عمران خان پر پھر کیس درج کرنا حکومتی بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ ہم حکومت گرانے نہیں آرہے، احتجاج جلسے جلوس یا دھرنے سے حکومتیں نہیں گرتی، کیا آئین ہمیں حق نہیں دیتا کہ ہم اپنی آواز بلند کریں؟

مزیدخبریں