سبزہ زار کی نئی تعمیر کی جانیوالی سڑک، تجاوزات کی زد میں

مکرمی! ملتان روڈ لاہور کے بجلی گھر سٹاپ سے بابو صابو تک لنک موٹر وے روڈ لمبائی2.4کلومیٹر کی تعمیر کا ٹھیکہ ایف ڈبلیو او کو چھ ماہ کے عرصہ میں مکمل کرنے کا دیا گیا، تقریباً دو سال ہونے کو ہیں، انتہائی مختصر فاصلہ کی سڑک اہالیان سبزہ زار کیلئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ اس کا تین چوتھائی سے زیادہ کام مکمل ہو چکا ہے، نئے پُل اور اس کے بائیں طرف کی سڑک ہنوز نامکمل ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ اس سڑک کے تعمیر کے بعد علاقہ کا حسن دوبالا ہوا ہے لیکن کچھ ایسی خرابیاں اب بھی موجود ہیں جو اس کی تعمیر کے مقاصد پر پورا نہیں اترتیں۔ سڑک کے دونوں اطراف سڑک کے عین وسط میں مرمت کے لئے کھڑی گاڑیاں نہ صرف رکاوٹ بن رہی ہیں بلکہ رش اور بدنظمی میں بھی اضافہ کر رہی ہیں۔ اس دو رویہ سڑک کے دائیں جانب ٹریفک چل رہی ہے جبکہ بائیں طرف کھڑے کنٹینرز سڑک کو مکمل کرنے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ دو سال کے طویل دورانیہ کے باوجود بلاک سی اور ڈی کی سروس روڈ کو ابھی تعمیر ہونا ہے، فٹ پاتھ اور سیوریج کا کام باقی ہے پل کے دائیں طرف نالہ کی دیوار کے ساتھ نئی سڑک بھی ابھی نامکمل ہے سمجھ سے بالا تر ہے کہ کب یہ سڑک رواں دواں ہو گی۔ حد یہ ہے کہ ایل ڈی اے کے عملہ کی بھر پور سرپرستی میں تجاوزات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ سالڈ ویسٹ کے چھوٹے بڑے کنٹینرز بھی چوراہوں میں گندگی اور تعفن کو پھیلانے کیلئے رکھے گئے ہیں۔ ان تمام خامیوں اور کوتاہیوں کا کون ذمہ دار ہے، سڑکوں کا بنانا ہی مقصود نہیں اس کی حفاظت، الیکٹرک سگنل، رات کو مرکری بلبوں کا جلانا اور حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنا بھی حکام کے فرائض منصبی میں شامل ہے اہالیان سبزہ زار ایف ڈبلیو او کے متعلقہ حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ اس کے باقاعدہ افتتاح سے قبل تمام رکاوٹوں، بے ضابطگیوں کا خاتمہ کیا جائے۔
(عابد حسین چوہان، 19محبوب پارک سبزہ زار سکیم بلاک اے ملتان روڈ لاہوے0300-4881045)

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...