ذوالفقار مرزا نے مردان ہاؤس کراچی میں عوامی نیشنل پارٹی سندھ کی قیادت سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد شاہی سید کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کے دوران اُن کا کہنا تھا کہ اے این پی کے رہنماؤں سے ملاقات میں وہ اُن کے تحفظات دور کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔ ذوالفقار مرزا نے ازراہ تفنُن کہا کہ ایک دلہن شادی کے لیے تیار ہوگئی ہے جبکہ دوسری دلہن کے پاس وہ جارہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں آپریشن نہیں بلکہ معمول کی کارروائی کی جا رہی ہے، شرپسندوں کے خلاف ایکشن پولیس لے گی ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کا کوئی علاقہ یا سرحد نہیں ہوتی ان کے خلاف ضرورت پڑنے پر کسی بھی وقت کارروائی کی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر شاہی سید نے کہا کہ انہوں نے وزیرداخلہ سے ملاقات میں گلے شکوے کیے ہیں، اور کراچی میں سیاسی بنیادوں پر آپریشن قبول نہیں کریں گے۔انھوں نے کہا کہ عوام امن چاہتے ہیں اورامن کے خاطر فوج آ جائے تو بہتر ہے ۔ کراچی میں ہی وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی ۔ رحمان ملک نے وزیراعلی سندھ کو صدر آصف علی زرداری کا کراچی میں امن و امان کے حوالے سے خصوصی پیغام پہنچایا ۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کی بحالی تک تمام اقدامات کئے جائیں ۔