ایوان وزیراعلیٰ لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں حمزہ شہبازشریف نے کہا کہ جمہوریت کے استحکام کیلئے مسلم لیگ نون نے فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ بھی برداشت کیا لیکن وفاقی حکومت ناصرف عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے بلکہ وہ جنرل مشرف سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ این آراوپرعدالتی فیصلہ تسلیم نہ کر کے صدرزرداری نے خود کو جمہوری نظام کیلئے خطرناک بنا دیا ہے۔
میاں حمزہ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اٹھارہویں ترمیم پر دئیے جانے والے فیصلے پر اگرچہ تفصیلی موقف پارٹی اجلاس کے بعد سامنے آئے گا مگر اب پارلیمان کو بھی عدلیہ کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مڈٹرم الیکشن بھی تبدیلی کیلئے آئینی راستہ ہے جس کے بارے میں وقت آنے پر سوچا جاسکتا ہے، مسلم لیگ آئندہ انتخابات میں کسی ایسی شخصیت کو واپس نہیں لے گی جس نے ماضی میں جماعت کے ساتھ غداری کی ہو۔
میاں حمزہ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اٹھارہویں ترمیم پر دئیے جانے والے فیصلے پر اگرچہ تفصیلی موقف پارٹی اجلاس کے بعد سامنے آئے گا مگر اب پارلیمان کو بھی عدلیہ کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مڈٹرم الیکشن بھی تبدیلی کیلئے آئینی راستہ ہے جس کے بارے میں وقت آنے پر سوچا جاسکتا ہے، مسلم لیگ آئندہ انتخابات میں کسی ایسی شخصیت کو واپس نہیں لے گی جس نے ماضی میں جماعت کے ساتھ غداری کی ہو۔