امریکی یونیورسٹی ارکنساس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پرویزمشرف نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات نچلی ترین سطح پرپہنچ چکے ہیں اورانتہائی بداعتمادی کا شکارہیں تاہم ان تعلقات کو اس حد تک پہنچانے کے ذمہ دار خود دونون ممالک ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی روپوشی اور امریکی آپریشن کے ذریعے اُس کی ہلاکت کے واقعے پر خفت کا شکارہے، پاکستان نے طالبان کے ساتھی گروپ حقانی نیٹ ورک کےخلاف قابل قدرکارروائی نہیں کی،ترقی کیلئے دم خم رکھنے کےباوجود پاکستان ایک ناکام ریاست کی طرف بڑھ رہاہے۔ تقریب میں صدر مشرف نے بتایا کہ وہ اگلے سال الیکشن میں حصہ لے کرایک بارپھر صدارت سنبھالنےکی منصوبہ بندی کررہےہیں وہ پاکستان جیت کیلئے جارہےہیں،قذافی کی ہلاکت پر گفتگو کرنے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ قذافی اچھے حکمران نہیں ثابت ہوئےان کی قیادت میں لیبیاترقی نہیں کر سکا۔