لیبیا کے سابق صدرمعمر قذافی کی ہلاکت پرردعمل کا اظہارکرتے ہوئے امریکہ نے کہا ہے کہ قذافی کی ہلاکت سے افریقی ملک میں آمریت کا خاتمہ ہوگیا ہے اور اب لوگوں کو آزادی اظہار میں کوئی روک ٹوک نہیں ہوگی۔ عرب لیگ نے معمر قذافی کی ہلاکت کو ظلم کے خاتمے سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے لیبیا میں اب آزادی کا نیا سورج طلوع ہوگا ۔ قذافی کی ہلاکت پر اظہار خیال کرتے ہوئےعراقی حکومت کے ترجمان علی الدباغ نے کہا ہے کہ کرنل معمر قذافی کو سابق عراقی صدر صدام حسین کی زندگی سے سبق حاصل کرنا چاہیے تھا۔ قذافی کی ہلاکت پر نیٹو کے سیکرٹری جنرل اینڈرس راسموسین کا کہنا ہے کہ آمرکی ہلاکت سے لیبیا میں نئے دور کا آغاز ہوگا اور اب یہاں کی عوام آزادی سے زندگی بسر کرسکے گی۔ فرانس نے بھی قذافی کی ہلاکت پر کچھ اسی طرح کے ردعمل کا اظہار کیا ہے اوروزیرخارجہ الین جوپ کا کہنا ہے کہ معمر قذافی کی ہلاکت سے لیبیا میں جمہوریت کے نئے دور کا آغاز ہوگا جب کہ لوگ اپنی مرضی کی زندگی گزارنے میں آزاد ہوں گے ۔معمر قذافی کی ہلاکت پر اردن میں شامی سفارتخانے کے سامنے سینکڑوں شامیوں نے جشن منایا اورکہا کہ قذافی کے بعد اب شامی صدر بشارالاسد کی باری ہے