اسلام آباد (جاوید صدیق) امریکی وزیر خارجہ ہلیری‘ امریکی چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے سربراہ جنرل ڈیمپسی اور سی آئی اے کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے دورے سے قبل جی ایچ کیو میں کور کمانڈروں اور فارمیشن کمانڈروں کا اجلاس اہمیت کا حامل ہے۔ قابل اعتماد ذرائع نے نوائے وقت کو بتایا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ‘ سی آئی اے کے سربراہ اور چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی آج جب جنرل کیانی‘ چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں سے ملاقاتیں ہوں گی تو ان میں پاکستان کی عسکری قیادت وہی موقف اختیار کرے گی جس کا اعلان آل پارٹیز کانفرنس اور اس کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے ارکان سے خطاب میں جنرل کیانی کر چکے ہیں۔ پاکستان شمالی وزیرستان میں کوئی آپریشن نہ کرنے کے موقف کا اعادہ کرے گا۔ امریکی وزیر خارجہ اور امریکی فوجی قیادت کو افغانستان میں ان کے سرچ آپریشن کی ناکامی کے بعد طالبان سے مذاکرات کا مشورہ دیا جانے کا امکان ہے۔ افغانستان میں موجود بین الاقوامی فوج جو اب پاک افغان سرحد پر متعین کر دی گئی ہے‘ اس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پاکستان میں سے افغانستان میں اگر شدت پسند داخل ہو رہے ہیں تو انہیں روکے۔ پاکستان اس سلسلے میں مدد کرنے کی یقین دہانی کرائے گا۔