حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت) ڈسٹرکٹ کو ارڈنیشن آفیسر حافظ آباد سہیل احمد خان نے کہا ہے کہ ڈسڑکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کا بنیادی فرض اور ذمہ داری عام صارفین کے مفاد کا تحفظ ہے اور اشیائے خورد و نوش کے نرخوں میں ردّ و بدل کرتے ہوئے کمیٹی کو عام دیہاڑی دار مزدوروں، ریڑھی بانوں اور غریبوں کو بالخصوص پیش نظر رکھنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نرخوں کا تعین اس طرح کیا جانا چاہیے کہ تاجروں کو جائز منافع ملے لیکن کم آمدنی والوں کے مفاد کو بھی نقصان نہ ہو اور انہیں ہر ممکن ریلیف ملتا رہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ ڈی او کوارڈ نعمان حفیظ، اے سی میڈم سعدیہ تحریم، اے سی شیخ خالد سلیم، ڈی ڈی او (ایچ آر ایم) عمر فاروق وڑائچ اور کمیٹی کے دیگر اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں نرخوں کے تعین کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے ڈی او انٹر پرائز، انچارج پریس کلب مظہر وڑائچ، انجمن تاجراں کے نمائندہ شیخ محمد صوبہ اور سماجی کارکن نصیر بٹ پر مشتمل ایک چار رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو پرائس میکانزم کے حوالہ سے تفصیلی رپورٹ ڈی سی او کو پیش کرے گی اور جس کی روشنی میں آئندہ کے لئے تمام اشیائے خورد ونوش کے نرخوں میں ردوبدل کیا جائے گا۔ اجلاس میں چھوٹے گوشت کے نرخ 410 فی کلو گرام، بڑے گوشت کے نرخ 220فی کلو گرام، چاول سپر93، چاول386، 55، گھی کشمیر 169، صوفی165، پرائم154، گولڈن، کرن 152، چینی 53، دال چنا 85، دال ماش دھلی ہوئی 128، دال مونگی 78، دال مونگی چھلکے والی 77، دال مسور موٹی 67، دال مسور باریک 85، سفید چنے کینڈا والے103، سیاہ چنے 83، سرخ مرچ 133-153 دودھ 45 روپے فی لٹر اور دہی کے نرخ 50روپے فی کلو گرام مقرر کئے گئے۔ ڈی سی او نے توقع ظاہر کی کہ غریبوں اور کم آمدنی والوں کے مفاد کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے تاجر اور دوکاندار مقررہ نرخوں کی پابندی کریں گے۔ انہوں نے اجلاس میں موجود پرائس مجسٹریٹوں کو عملی ہدایت کی گئی کہ وہ مقررہ نرخوں پر عملدآمد یقینی بنا سکیں اور من مانے نرخ وصول کرنے والوں کے خلاف کاروائی جاری رکھیں۔