واشنگٹن (نوائے وقت نیوز) ایک خفیہ دستاویز میں کلنٹن دور میں بھی امریکہ کی جانب سے القاعدہ کے خلاف نواز شریف سے مدد مانگنے کا انکشاف ہوا ہے، بل کلنٹن نے فون کر کے القاعدہ کے حملے رکوانے کے لئے طالبان پر اثر و رسوخ استعمال کرنے کے لئے کہا۔ ایک خفیہ دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے 18 دسمبر 1998ء کو نواز شریف سے فون پر بات کی جس میں بل کلنٹن نے وزیراعظم نواز شریف سے القاعدہ کے حملے رکوانے کیلئے طالبان پر اثرورسوخ استعمال کرنے کیلئے کہا۔ امریکی حکومت کو انٹیلی جنس اداروں نے القاعدہ کی جانب سے امریکی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی کی اطلاع دی تھی۔ نواز شریف نے بل کلنٹن کو جواب دیا کہ آپ کی پریشانی کا احساس ہے لیکن طالبان کا تعاون ملنا مشکل ہے۔ افغان طالبان ضدی ہیں، میری بات نہیں سنیں گے، پھر بھی کوشش کروں گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ طالبان حکومت کی مدد سے اسامہ بن لادن کو پکڑنا چاہتا تھا۔ 15 سال بعد نواز شریف سے پھر امریکی صدر کی ملاقات ہو رہی ہے جس میں وہی پرانے مطالبات کئے جا سکتے ہیں، امریکہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پھر پاکستان کا تعاون چاہتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 اکتوبر کو اوباما نواز شریف سے ملاقات میں افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی بات کریں گے۔