نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) بھارت نے کشمیر سے متعلق وزیراعظم نواز شریف کے بیان کو مسترد کردیا ہے، بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کشمیر کے معاملے پر کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو قبول نہیں کرینگے، شملہ معاہد ے کے تحت مسئلہ کشمیر دوطرفہ تنازع ہے، انکا کہنا تھاکہ کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے جس پر کسی کو بھی سوال نہیں اٹھانا چاہئے۔ مسئلہ کشمیر پر بات چیت وقت کا زیاں ہوگا چاہئے وہ کتنی بھی اہم شخصیت کرے۔ آن لائن کے مطابق بھارتی وزیرخارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے بھارت مسئلہ کشمیر پر بیرونی مداخلت قبول نہیں کرے گا، کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور اس پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا، ایسی باتیں وقت کا ضیاع ہیں، پاکستان 2003ء کے جنگ بندی معاہدے پر عمل کرے، کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی معمولی واقعہ ہے لیکن یہ بھی قابل قبول نہیں۔ بھارتی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کی طرف سے کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے امریکی مداخلت کے بارے میں بیان پر سلمان خورشید نے کہا اس معاملے پر کسی کو کچھ کہنے کی ضرورت نہیں، ہم بار بار واضح کرچکے ہیں شملہ سمجھوتے کے تحت کشمیر کا مسئلہ دوطرفہ ہے اور اس میں کوئی غیر ملکی مداخلت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا اس قسم کی باتیں کرنا وقت کا ضیاع ہے، پاکستان کیلئے اہم بات یہ ہے وہ اپنا رویہ درست کرے اور 2003ء کے جنگ بندی معاہدے پر عمل کرے، انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ کہنے کا حق نہیں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے یہ سمجھوتہ ختم ہوگیا ہے، یہ معمولی خلاف ورزیاں ہیں تاہم یہ بھی قابل قبول نہیں، انہوں نے کہا فوج بہتر جانتی ہے وہ کس طریقہ کار پر عمل کر رہی ہے، ہم نے علاقہ اور اس کی صورتحال فوج پر چھوڑ رکھی ہے، میں اپنے ان فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو مادر وطن کے تحفظ کیلئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا امریکہ کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی امداد ہمارے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے تاہم یہ دونوں ملکوں کے مفادات کے مطابق ہوسکتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں افغانستان کے حوالے سے پاکستان کا تعاون امریکہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا اپوزیشن ہمیں ڈکٹیشن نہ دے ہم اپنی پالیسی اور اقدامات کو سمجھتے ہیں اور حکومت کسی بھی معاملے پر خود فیصلہ کرسکتی ہے، ہم اپنے عوام اور پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں۔