لاہور (وقائع نگار خصوصی + اے پی اے) پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور سپریم کورٹ بار کے سابق صدر چودھری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے استعفیٰ اور مڈٹرم الیکشن میاں نواز شریف کا صوابدیدی اختیار ہے، وہ دور گیا جب کنپٹی پر بندوق رکھ کر وزیر اعظم کو گھر بھیج دیا جا تا تھا ، عمران خان کو وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبے سے پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ لاہور ہائیکورٹ بار کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ عوامی تحریک کے جلسے سے طاہرالقادری کی آنکھیں کھل جانی چاہیے، جلسہ کے دوران عوامی تحریک کے کارکنوں میں کوئی جوش و جذبہ نہیں تھا تاہم بظاہر لگتا ہے کہ طاہر القادری نے اچھا جلسہ منعقد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کئی مرتبہ حکومت سے علیحدہ ہو کر واپس آ گئی، ہر دور میں ایم کیو ایم کا گورنر سندھ رہا، لہٰذا یہ جماعت حکومت سے علیحدہ ہو کر چل ہی نہیں سکتی۔ عوامی تحریک کے جلسوں میں ق لیگ کے کارکن نہیں ہوتے کیونکہ ق لیگ خود چار خیموں والی جماعت بن چکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ انہیں کسی صورت مڈٹرم الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے۔ مڈٹرم الیکشن کی آئین میں کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔ اگر وزیراعظم نے استعفیٰ دینے یا مڈٹرم الیکشن کرانے کا فیصلہ نہ کیا تو پھر کوئی کچھ نہیں کرسکتا۔ مڈٹرم انتخابات ہوں گے نہ دور دور تک مارشل لاء کے امکانات ہیں، نواز شریف مستعفی نہیں ہوں گے، ایم کیو ایم اچھی مہمان ہے کبھی آتی ہے اور کبھی چلی جاتی ہے۔ ایم کیو ایم سندھ حکومت کے بغیر نہیں رہ سکتی۔ پیپلز پارٹی نواز شریف نہیں جمہوریت کو بچا رہی ہے۔