لندن (آن لائن) برطانیہ نے عمران خان کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا جن میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کو دی جانے والی برطانوی امداد غلط استعمال ہو رہی ہے۔ برطانوی امداد پاکستان کے کرپٹ سیاست دانوں کی جیب میں جا رہی ہے اور امیر پاکستانیوں کو ارب پتی بنا رہی ہے اور موجودہ حکومت امدادی رقم کو اپنے خاندان کے افراد میں استعمال کر رہی ہے۔برطانوی اخبار’’دی میل‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سابق کرکٹ سٹار عمران خان نے کہا کہ پاکستان برطانوی امدادی بجٹ کے ملٹی ملین پونڈ کو غلط استعمال کر رہا ہے۔ برطانیہ کے بین الااقوامی ترقی بارے ادارے کے ترجمان نے عمران خان کے الزامات کو بے بنیاد قراردیااور کہا کہ عمران خان کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا سخت مالی چیکنگ اور مانیٹرنگ کی جاتی ہے اور امدادی رقم انہی افراد تک پہنچتی ہے جن کو اس کی ضرورت ہے۔برطانیہ کی امدادی رقم پاکستان کو بہتری میں تبدیل کر رہی ہے۔ترجمان نے مثال دیتے ہوئے کہا صرف خیبر پی کے میں چار لاکھ بچیاں برطانوی امداد سے سکولوں میں جا رہی ہیں اور یہ برطانوی مفاد میں ہے کہ ایک فروغ پذیر، مستحکم پاکستان دہشت گردی کے خلاف تحفظ فراہم کرے گااور مستقبل کے لئے ایک تجارتی پارٹنر ہو جائے گا۔برطانوی اخبار ’’دی سن ‘‘ میں عمران خان کے ریمارکس اس رپورٹ کے انکشاف کے بعد سامنے آئے کہ برطانوی امدادی رقم جن ممالک کو دی جا رہی ہے وہاں کے لوگوں کی اقتصادی اور سیاسی آزادی کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔برطانوی ٹیکس دہندگان کی طرف سے مالی امداد کا ایک بڑا حصہ کئی ترقی پزیر ممالک کودیا جارہا ہے۔رپورٹ کے مطابق28امداد لینے والے ممالک کے جائزے کے بعد یہ صورت حال سامنے آئی کہ امدادی رقم نے ان ممالک کے افراد کی آزادی پر کوئی اثر نہیں ڈالا۔ ٹیکس دہندگان کے اتحاد کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ کئی ممالک نے امدادی رقم کے بعد سیاسی اور انسانی حقوق کے حالات کی بہتری کی بجائے آزادی کو کھودیا۔اخبار کے مطابق عمران خان کے ریمارکس نے ان خدشات میں مزید اضافہ کردیا۔برطانیہ نے گزشتہ برس امدادی رقوم میں بارہ ارب پونڈ دیئے۔اس رقم سے پاکستان کو بھی بھاری امداد دی جاتی ہے۔گزشتہ برس253ملین پونڈ پاکستان کو امدادی رقم دی گئی جب کہ آئندہ سال برطانیہ پاکستان کو310ملین پونڈ امداد دے گا۔ اخبار کے مطابق پاکستان کا شمارکرپشن انڈیکس پر 174 ممالک میں سے37ویں نمبر پر ہے۔اخبار کے مطابق پاکستان کی ایک فی صد سے کم آبادی انکم ٹیکس دیتی ہے اور صرف 30 فی صد ارکان اسمبلی انکم ٹیکس دیتے ہیں۔
امداد کا غلط استعمال، برطانیہ نے عمران خان کے الزامات مسترد کر دئیے
Oct 21, 2014