لاہور (نمائندہ سپورٹس) کشتی کا کھیل جو کبھی ہماری پہچان ہوا کرتا تھا، آج زوال کا شکار ہے۔ گاماں، بھولو، کالا اور جھارا کی سرزمین پر اب اکھاڑوں کا وجود خطرے میں ہے۔ سرپرستی نہ ہونے اور بڑھتے اخراجات کے ساتھ ساتھ نامی گرامی پہلوان خاندانوں کے مایوس ہو کر پیچھے ہٹ جانے کی وجہ سے پہلوانی کے کھیل میں ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ کبھی صرف لاہور شہر میں 150 کے قریب اکھاڑے ہوا کرتے تھے۔ اب یہ اکھاڑے بند ہو جانے سے فن پہلوانی دم توڑ رہا ہے۔ کئی اکھاڑوں کو پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی نے پارکس میں تبدیل کر دیا۔ حکومتی سطح پر اس قدیم فن کی سرپرستی اور اسے زندہ رکھنے کیلئے سنجیدہ کوششیں نہیں کی جا رہیں۔ ڈی جی پنجاب سپورٹس بورڈ عثمان انور نے کہا کہ ہم کشتی کی بحالی کیلئے پوری جانفشانی سے کام کر رہے ہیں۔ یوتھ فیسٹیول اور انڈو پاکستان گیمز میں پہلوانی کو خاص طور پر پرموٹ کیا جا رہا ہے۔ ہم اکیڈمیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔