مڈٹرم الیکشن واضح نظر آ رہے ہیں، حکومت دباﺅ برداشت نہیں کر پا رہی: شاہ محمود

ملتان (آن لائن) تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آنیوالا انتخاب پی ٹی آئی کا ہوگا اور اس انتخاب میں پی ٹی آئی ماضی کے تیر کی طرح بلا چلائیگی۔ مڈٹرم الیکشن واضح نظر آ رہے ہیں حکومت دباﺅ برداشت نہیں کر پارہی محرم کے دوران دھرنا جاری رکھیں گے مگر محرم الحرام کے احترام میں میوزک نہیں چلے گا۔ یہ بات انہوں نے ملک غلام عباس خاکی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ 18 اکتوبر کو بلاول زرداری نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا ہے ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں اور نیک خواہشات کی دعا کرتے ہیں تاہم بلاول زرداری دو تین چیلنجز کا سامنا ہے پہلا مسئلہ جو درپیش ہوگا وہ آزاد سیاست کریں گے یا اپنے والد کے زیر سایہ سیاست کریں گے۔ دوسرا والد کے سائے میں سیاست کی تو آصف زرداری کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے انہوں نے ضیاءالحق اور مشرف کے دور سے بھی زیادہ ریکارڈ توڑے ہیں انہوں نے کہا کہ 18 اکتوبر کو ایک خطیر رقم دو ارب روپے خرچ کرکے ایک جلسہ منعقد کیا گیا ہے جس میں کارکنوں اور لیڈر شپ کے مابین ربط دکھائی نہیں دیا اور بلاول بھٹو ٹیلی پرنٹر کے ذریعے تقریر کرتے رہے اور ان کی تقریر کو سیاسی پذیرائی نہیں ملی۔ بلاول کی تقریر سے ایم کیو ایم نے بلاول کی تقریر کے جملوں اور حملوں کو سامنے رکھتے ہوئے سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے اور یہ معمولی بات نہیں ہے ۔ کراچی ملک کامعاشی حب ہے اگر کراچی میں حالات خراب ہوگئے تو پیپلزپارٹی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری نے ایم کیو ایم پر تنقید کی اور خورشید شاہ نے بھی تنقید کی۔ اور شرجیل میمن اور آصف زرداری مفاہمت کی باتیں کرتے رہے۔ بلاول کی تقریر نے سندھ کو دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے ایک شہری اور دیہی اور اب ایم کیو ایم نے علیحدہ صوبے کی بات بھی کردی ہے۔ سانحہ کارساز کے ورثاءپوچھتے ہیں کہ انہوں نے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے سانحہ کارساز کے ملزمان کو بے نقاب کیوں نہیں کیا اور بے نظیر کے قاتلوں کو بے نقاب کیوں نہیں کیا انہوں نے کہا کہ کراچی کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے وہاں سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کو لوٹ لیا گیا میں وزیر اعلیٰ سندھ سے سوال کرتا ہوں کہ عبدالستار ایدھی کو ڈاکوﺅں نے لوٹا ان ڈاکوﺅں کا کیا بنا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری ایک طرف مفاہمت کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف حملے کروا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں زرداری صاحب اور سندھ حکومت کو پیغام دیتا ہوں کہ وہ یہ نہ سمجھیں کہ وہ ہمارا لاڑکانہ کا جلسہ روک لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان لاڑکانہ کے جلسہ میں ہر حالت میں جائیں گے اور جلسہ کریں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں چوبیس اکتوبر کو لاڑکانہ جارہا ہوں وہاں ہندو کمیونٹی کے زیر اہتمام جلسہ منعقد ہوگا اور میں ہندوﺅں کے ساتھ دیوالی میں شرکت کروں گا۔
شاہ محمود

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...