انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو 1283 تجاویز موصول‘ 30 اکتوبر کو جائزہ لیا جائیگا

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو 1283 تجاویز موصول ہو گئی ہیں جن کا جائزہ لینے کیلئے زاہد حامد کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس  کا اجلاس 30 اکتوبر کو ہو گا۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے انتخابی اصلاحات کب تک مکمل ہوں یہ کہنا قبل از وقت ہے، تحریک انصاف والوں نے استعفے دے رکھے ہیں تاہم وہ عام شہریوں کی حیثیت سے تجاویز دے سکتے ہیں، انتخابی اصلاحات کا کام اپنی جگہ لیکن جو سسٹم چل رہا ہے اس کو روکا نہیں جا سکتا موجودہ قوانین کے تحت  نئے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کیا جا سکتا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اشتیاق احمد خان نے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا تجاویز 4 ہزار صفحات پر مشتمل ہیں آئین میں ترمیم کیلئے 396 عوامی نمائندگی ایکٹ 473 پولیٹکل پارٹی ایکٹ کے حوالے سے 49 اور انتخابات کے انتظامی معاملات کیلئے 312 تجاویز موصول ہوئی  ہیں جبکہ مختلف صوبوں کے حوالے سے بھی 312 تجاویز کمیٹی کے سامنے رکھی گئی ہیں۔ ثناء نیوز کے مطابق پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی نے سڑکوں پر موجود اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت ق لیگ سے انتخابی عمل میں شفافیت کیلئے تجاویز مانگ لی ہیں۔ جبکہ الیکشن کمشن کی جانب سے ریٹرننگ افسران کے خلاف شکایات کی تفصیلات انتخابی اصلاحات کمیٹی میں پیش کی گئیں۔ الیکشن کمشن نے بتایا عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران کے خلاف صرف 7 شکایات موصول ہوئیں۔

ای پیپر دی نیشن