این اے 122 ووٹوں کی منتقلی کا جائزہ لے رہے ہیں: الیکشن کمشن

Oct 21, 2015

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اے این این) الیکشن کمشن نے این اے 122 لاہور میں ووٹوں کی منتقلی کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے صوبائی اور ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز سے رپورٹ طلب کرلی۔ سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب کے مطابق چودھری سرور کے کہنے پر انہیں تمام تفصیلات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انتخابی فہرستوں میں ردوبدل کے الزامات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ تحقیقات کے بعد جو بھی فیصلہ آئیگا اس سے عوام کو آگاہ کرینگے۔ بابر یعقوب نے کہا انتخابی نظام میں موجود خرابیوں کو ٹریننگ کے ذریعے دور کیا جا رہا ہے۔ ٹریننگ کی ویڈیو کو نہ صرف ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کر رہے ہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو بھی بھیج رہے ہیں۔ ٹریننگ کی ویڈیو سے ووٹر بھی استفادہ کر سکے گا۔ انہوں نے کہا بلدیاتی انتخابات میں ہر پولنگ سٹیشن پر فوج تعینات کرنا ممکن نہیں۔ این این آئی کے مطابق بلدیاتی انتخابات فوج اور رینجرز کی نگرانی میں کرانے کے معاملے پر عسکری اور الیکشن کمشن کے حکام کا اجلاس آج (بدھ) کو طلب کرلیا۔ لاہور میں ہونے والے اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اورلاہور سمیت 12 اضلاع کے ڈی آر اوز اور آرمی افسران شرکت کریں گے۔ اجلاس میں آرمی افسران کو حساس پولنگ سٹیشنز کے بارے میں بریفنگ دی جائیگی اور پھر فیصلہ کیا جائیگا۔ لاہور میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں فوج یا رینجرز کو تعینات کیا جائے یا نہیں۔ این این آئی کے مطابق الیکشن کمشن نے پنجاب اور سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کیلئے بیلٹ کی چھپائی کیلئے پرنٹنگ کارپوریشن کو ہدایات جاری کر دیں۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے امیدوار کیلئے نیلے رنگ کے بیلٹ پیپر جبکہ سندھ میں سبز رنگ کے بیلٹ پیپر چھاپنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پنجاب میں جنرل کونسلر کے امیدوار کیلئے سفید رنگ کے بیلٹ پیپر اور سندھ میں آف وائٹ رنگ کے بیلٹ پیپر چھاپنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما چودھری سرور نے کہا این اے 122میں ووٹوں کی منتقلی کے ہزاروں ثبوت مل گئے، منتقل کئے گئے ووٹ ایاز صادق اور عبدالعلیم خان کے ووٹوں کے فرق سے زیادہ ہیں یہ ثبوت پہلے اے پی سی کے سامنے رکھے جائیں گے، ثبوت غلط ثابت ہوئے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ الیکشن کمشنر کو خود یہ ثبوت پیش کرونگا۔ خود پتہ چلایا کون سے ووٹرز کو فہرست سے نکالا اور شامل کیا گیا۔

مزیدخبریں