اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان اور چین نے تھر کول میں سرمایہ کاری بڑھانے اور بجلی کے 660میگاواٹ کے ایک اور منصوبہ لگانے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے اس کے علاوہ حبکو میں کوئلے سے چلنے والے بجلی کے منصوبے میں مزید 660میگاواٹ کو پاک چین اقتصادی راہداری کے ترجیحی فہرست کے منصوبوں میں شامل کرنے پر اتفاق ہوا۔ ان دونوں منصوبوں پر وزارتِ پانی وبجلی کے سیکرٹری محمد یونس ڈھاگا اور چین کے نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے وائس ایڈمنسٹریٹر یانگ کے درمیان ہونے والی ویڈیو کانفرنس میںمعاہدہ طے پایا۔ ویڈیو کانفرنس کا انعقاد پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی پیشرفت پر کیا گیا تھا۔ مذاکرات کے نتیجے میں اب تھر میں بلاک2- میں 660میگاواٹ کا ایک اور کارخانہ لگایا جائے گا اور کوئلے کے کان کو 3.8 MTPAسے3.5 MTPA کر دیا جائے گا۔ اسی طرح حبکو میں کوئلے سے چلنے والے بجلی کے کارخانے کے مزید 660 میگا واٹ کے یونٹ کے اضافے سے پاک چین اقتصادی راہداری کے ترجیحی لسٹ میں مزید وسعت آئے گی اور اس منصوبے کے کفیل سپانسر کو چین میں بنکوں اور دوسرے اداروں سے منصوبوں کے اقتصادی اور معاشی امور طے کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی ویڈیو کانفرنس کے دوران دونوںطرف مٹیاری سے لاہور 660 کلو واٹ ٹرانسمیشن لائن کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں اطراف سے اس امر کی بھی تجدید کی کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
پاکستان اور چین تھرکول میں سرمایہ کاری بڑھانے‘ بجلی کا ایک اور منصوبہ لگانے پر متفق
Oct 21, 2015