اسلام آباد (نیوزایجنسیاں) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر نے پن بجلی پر واٹر یوز چارجز بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رقم 15پیسے فی یونٹ سے بڑھا کر 45 پیسے فی یونٹ کی جائے‘ اس حوالے سے آزاد کشمیر کے محکمہ ہائیڈل پاور نے نیپرا کو خط ارسال کردیا ہے کمیٹی میں سینیٹر اعجاز دھامرا نے نندی پور سکینڈل زیر بحث نہ لانے پر احتجاج کیا اور کہا کہ وہ معاملے کو زیر بحث لانے کے لئے ریکوزیشن جمع کرائیں گے۔ منگل کو قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ آزاد کشمیر حکومت نے واٹر یوز چارجز بڑھانے کا مطالبہ کردیا ہے آزاد کشمیر کے محکمہ ہائیڈل پاور کے حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد آزاد کشمیر کو واٹر یوز چارجز میں اضافہ نہیں کیا گیا جو سراسر زیادتی ہے۔ پرانے معاہدے کے تحت واٹر یوز چارجز 15 پیسے فی یونٹ کے حساب سے ادا کئے جاتے ہیں اسے بڑھا کر 45 پیسے فی یونٹ کیا جائے کمیٹی کے رکن سینیٹر اعجاز دھامرا نے کمیٹی میں کہا ہے کہ سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں حیسکو سیاسی ہوگیا ہے لوگوں کو زائد بل بھجوائے جارہے ہیں محکمے کے اہلکار موقع پر جا کر میٹر چیک کرنے کی بجائے اندازے سے بل بھجواتے ہیں بجلی چوری اور لائن لاسز بھی صارفین سے وصول کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا مخالفین کے ٹرانسفارمر اتارے جارہے ہیں۔سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کو بتایا ہے کہ بجلی کی پیداواری پالیسی 2015کے تحت صوبوں کو بجلی کی پیداوار و تقسیم کے اختیارات دے دیئے گئے ہیں، قابل عمل منصوبوں کےلئے اب ای سی سی سے منظوری کی ضرورت نہیں 10 میں تین ڈسکوز بجلی نہیں بنا رہی ہیںسب سے زیادہ بجلی کی طلب صوبہ پنجاب میں ہے مرکزی نظام سے بجلی زیادہ تر پنجاب کو فراہم کی جاتی ہے۔ اجلاس میںسیکرٹری وزارت یونس ڈھاگہ نے آگاہ کیا کہ بجلی 3500 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے ایل این جی کے ذریعے مکمل کئے جائیں گے۔ ٹرانشمیشن لائنوں پر اخراجات ایل این جی کی نسبت کئی گنا زیادہ ہوتے ہیں۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ تھر کول منصوبے کی کامیابی کےلئے وفاقی حکومت بھرپور مدد کرے۔سندھ حکومت کو سرکاری وفاقی ضمانت نہیں دی گئی حالانکہ سندھ حکومت نے متبادل ضمانت بھی دے دی ہے۔ سینیٹر تاج حیدر نے یہ معاملہ بھی اٹھایا کہ سندھ میں ونڈ اور سولر انرجی پر پابندی لگاکر سندھ کی ہوا کو بھی وفاق کے حوالے کر دیا گیا ہے اور تجویز دی کہ اسلام کوٹ سے بدین تک ریلوے لائن بچھائی جائے۔ تھر کول پر ایل این جی کی بجائے زیادہ توجہ دی جائے تاکہ بین الا قوامی قیمیتں بڑھنے سے بجلی مہنگی نہ ہو۔سیکرٹری وزارت نے آگاہ کیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں بلاک 1,2,6میں منصوبے شامل ہیں۔660میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے تھر بلاک میں چین سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پیداوار دگنی کرنے کی منظوری ہو گئی ہے۔ٹرانسمیشن لائن کی تیاری مکمل ہے جو 2017سے مکمل ہو جائے گی 4000میگا واٹ کی ایک الگ ٹرانسمیشن لائن کا افتتاح 2018میں ہوگا ، سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ خیبرپی کے حکومت کو وفاقی ضمانت نہیں دی گئی ۔بجلی چوری کو سختی سے روکا جائے اور ڈسکوز میں سیاسی مداخلت کے خاتمے کےلئے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔ پی ٹی آئی حمایت کرے گی۔ کمیٹی کے اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ بجلی کے بل تقسیم اور جمع کرانے کا دورانیہ تقسیم کیا گیا ہے تاکہ تمام صارفین آخری تاریخ سے قبل بل جمع کروا سکیں ،کمیٹی ارکان نے بل جمع کرانےکی تاریخ کو 10دنوں تک کرنے کی تجویز دی۔
قائمہ کمیٹی/بریفنگ