لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سنیئر رہنماﺅں نے سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس پر سماعت شروع ہونے کے حوالے سے کہا کہ تحقیقات سے متعلق ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور،مرکزی سیکرٹری کوآرڈینیشن ساجد محمود بھٹی اور صوبائی صدر بشارت جسپال نے مشترکہ بیان میں کہاکہ 5 ماہ قبل جب حکومت نے لولے لنگڑے انکوائری کمیشن ایکٹ کے تحت کمشن بنانے کےلئے خط لکھا تھا تو متفقہ ٹی او آرز بنانے کی تجویز کے ساتھ حکومتی خط واپس بھجوا دیا گیا تھا ۔اب دیکھتے ہیں کس قانون اور کن ٹی او آرز کے تحت تحقیقات کا عمل آگے بڑھتا ہے۔تاہم تحقیقات کا یہ عمل مہینوں نہیں دنوں پر محیط ہونا چاہےے اور ذمہ داروں کو سزائیں ملنی چاہئیںتبھی عوام کی بے چینی کم ہو گی۔ سپریم کورٹ کی عمارت اور ججز کی سیکیورٹی بڑھائی جائے ۔سب سے پہلے نیب،ایف آئی اے،سکیورٹی ایکسچینج کمشن اور ایف بی آر والوں سے پوچھنا چاہےے کہ پانامہ لیکس کے عالمی معاشی جرم پر یہ ادارے اپنا کردار ادا کیوں نہ کر سکے؟۔