قائمہ کمیٹی کی انسانی عضاء کی غیر قانونی پیوندکاری کیخلاف سخت قوانین کی سفارش

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث ہسپتال کو کارسرکار میں ضبط کرنے ، ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے خلاف حکومتی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے، پانچ کروڑ روپے جرمانہ ، ہسپتال اور ملوث ڈاکٹروں کا لائسنس منسوخ کرنے سمیت غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث ڈاکٹرز وافراد کے لئے کم سے کم 10سال سے لیکر عمر قید بامشقت کی سزائیں دینے کی سفارش کر دی ،کمیٹی نے ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوندکاری روکنے کے لئے قانونی راستے کھولے جائیں ،وزارت داخلہ ،وزارت خارجہ اور نادرا حکام کے ساتھ مل کر انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری کو روکا جائے ، نادرا شناختی کارڈ میں جنس کے نیچے ایک اور خانہ بنائے جس میں درج ہو کہ وہ شخص مرنے کے بعد اپنے اعضاء عطیہ کرنا چاہتا ہے یا نہیں ، شناختی کارڈ بناتے وقت جو کاغذی کاروائی کی جاتی ہے اسی دوران اس شخص سے پوچھا جائے ، اگر وہ مان جائے تو اس حوالے سے ایک نشان دیا جائے اگر انکار کر دے تب بھی کوئی نشان ہو تا جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرمین بابر نواز کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں ممبران کمیٹی سید عیسیٰ نوری،فرحانہ قمر، ثریا اصغر، کرن حیدر، آسیہ ناز تنولی، زہرہ وادود فاطمی، شازیہ ثوبیہ، مسرت رفیق ، عالیہ کامران ، نسیمہ حفیظ، وزارت انسانی حقوق ، وزارت خارجہ ، وزارت داخلہ ، وزارت صحت، وزارت قانون وانصاف نے شرکت کی ۔ کمیٹی نے خواتین سے متعلق قومی کمیشن کا ترمیمی بل منظور کر لیا بل کے تحت خواتین سے متعلق قومی کمیشن کی سربراہ کا عہدہ خالی ہونے کے 30 روز میں تقرری کرنا لازم ہو گی ۔

ای پیپر دی نیشن