مال روڈ پر جلسے‘ ڈی سی او ڈی‘ آئی جی آپریشنز‘ سی ٹی او لاہور کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی

Oct 21, 2016

لاہور (وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبادالرحمان لودھی نے مال روڈ پر جلسے جلوسوں پر پابندی کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف لئے گئے ازخود نوٹس کیس میں ڈی سی او لاہور کیپٹن عثمان، ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف، سی ٹی او لاہور طیب حفیظ چیمہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغازکر دیا۔ عدالت نے تینوں افسروں کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب سے بھی جواب طلب کر لیا۔ عدالتی حکم کے باوجود ڈی سی او لاہور کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے کیپٹن عثمان کو دو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے۔ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ کابینہ کے اجلاس کی وجہ سے ڈی سی لاہور عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔ جس پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا ڈی سی او کابینہ کا ممبر ہے؟ اگر عدالتی کارروائی کے دوران ڈی سی او پیش نہ ہوا تو عدالت اس کے خلاف دوہری کارروائی کرے گی۔ ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف اور سی ٹی او لاہور طیب حفیظ چیمہ عدالت میں وضاحت کے لئے پیش ہوئے تو عدالت نے مال روڈ پر دھرنوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر دونوں افسروں کی زبانی وضاحت مسترد کرتے ہوئے سخت سرزنش کی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پچاس آدمی ڈنڈے لے کر مال روڈ پر بیٹھ کر پورے شہر کو بند کر دیتے ہیں مگرشہریوں کی معاونت کے لئے کوئی پولیس اہلکار آگے نہیں آتا۔ شہر بند کرنے کی دھمکیاں کوئی اور دیتا ہے مگر پولیس والے خود شہر کو بند کر دیتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خاور اکرام بھٹی کو توہین عدالت کیس میں پراسیکیوٹر مقرر کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب سے وضاحت طلب کر لی۔ عدالت نے مزید سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں