کراچی (نوائے وقت رپورٹ + وقائع نگار) وزیراعلی سندھ مرادشاہ نے کہا ہے گورنر سندھ اور مصطفی کمال کے بیانات کو دیکھ رہے ہیں دونوں کے الزامات پر پہلے ہی تحقیقات جاری ہیں بلدیہ فیکٹری سمیت دیگر معاملات کی تحقیقات جاری ہیں۔ نجی یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے انہوں نے کہا ایف بی آر نے بلدیات اور ایکسائز ملازمین کے انکم ٹیکس مد میں کٹوتی کی ملازمین کے انکم ٹیکس کی مد میں 6 ارب روپے سے زائد کی کٹوتی کی گئی۔ کٹوتیوں پر وفاقی حکومت سے بات کی ہے کٹوتیوں سے متعلق اسحاق ڈار کو بھی خط لکھا ہے سندھ حکومت کے فنڈ سے کٹوتی کا معاملہ جلد حل کر لیا جائے گا۔ سانحہ بلدیات کی تحقیقات شفاف اور قانون کے مطابق ہو گی۔ محکمہ تعلیم اور صحت میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ مراد شاہ نے کمشنر کراچی کو شہر کے ہر ضلع میں زمینوں پر نا جائز قبضے ختم کروا کر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔جمعرات کووزیراعلی کی صدارت میں ملیر میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری اورایڈیشنل چیف سیکرٹری بھی شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلی کو بریفنگ دی گئی ہے کہ ملیر میں 113 اسکولوں کی عمارت کی تعمیرمکمل نہیں، مراد میمن گوٹھ پرصرف5 ڈاکٹر ڈیوٹی پر آتے ہیں۔