کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے ایک بار پھر گورنر سندھ کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے پریس کانفرنس میں ہمیں ڈرانے کی کوشش کی ہے ہم اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ پریس کانفرنس میںانہوں نے کہاگورنر سندھ ناسور ہیں جب یہ زخم ٹھیک ہو جائیں گے تو سب ٹھیک ہو جائیگا۔ کچھ لوگ یہ تجزیہ کر رہے ہیں کہ اردو بولنے والوں کا اتحاد پارہ پارہ ہو گیا۔ گورنر سندھ بڑے نام لے کر چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گورنر نے ایک طرف کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ ہوں اور دوسری طرف کہا کہ مجھ سے ڈرو۔ ہم گورنر سندھ کو آرمی کی کامیابیوں کمے پیچھے چھپنے نہیں دینگے۔ میں نے کام کیا یا نہیں، لوگ بہتر فیصلہ کرنے والے ہیں۔ پاکستانی پرچم کے بانی ایم کیو ایم پہلا ناسور اور عشرت العباد دوسرا ناسور ہیں۔ میں نے کبھی نعمت اللہ کی برائی نہیں کی۔ وہ میرے لئے بھی محترم ہیں۔ مجھ پر آپریشن کے الزامات لگائے گئے۔ جھوٹ بولنے والے پر اللہ کی لعنت ہو۔ جو کہتا ہے سانحہ 12مئی کے ذمہ داروں کو چوکوں پر لٹکاؤنگا وہ خود ذمہ دار ہے۔ جب جب میں رشوت کی بات کروں عشرت ہی سمجھیں۔ گورنر سندھ کی دوہری شہریت پر فوری ایکشن لیا جائے۔ عشرت العباد متحدہ بانی سے رابطے میں ہیں۔ گورنر بننے سے پہلے اس کے پاس کھانے کے پیسے بھی نہیں تھے۔ عشرت العباد کو 12 مئی کے واقعات کا پہلے سے علم تھا۔ وسیم اختر نے خود کہا کہ 12 مئی سے متعلق تمام اجلاس گورنر ہائوس میں ہوئے تھے۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول روم 12 مئی کو گورنر ہائوس میں قائم تھا۔ بلدیہ ٹائون کے سانحے کی ازسرنو تحقیقات کی جانی چاہئیں۔ مجرم نے خود ملزم ہونے کا اعتراف کر لیا۔ اسے چوکوں پر لٹکایا جائے۔ وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کو ملک سے فرار نہ ہونے دیا جائے۔ گورنر عشرت العباد بانی ایم کیو ایم کو مانتے ہیں اور عہدہ نہیں چھوڑتے۔ گورنر سے پوچھا جائے عہدے پر رہتے ہوئے یہ باتیں کس سے شیئر کیں۔ گورنر کی دوہری شہریت کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ گورنر اور ڈاکٹر مسعود حمید نے اربوں روپے کی کرپشن کر رکھی ہے۔ گورنر پر قتل سمیت 30 مقدمات ہیں۔ گورنر کی باتوں سے ایسا لگا جیسے کوئی جمعدار پولیس کے سربراہ سے بات کرتا ہے۔ وزیراعظم سے گزارش ہے کہ یہ میرا ذاتی معاملہ نہیں‘ ملک کو لوٹا جا رہا ہے۔ آپ ہی کے دور میں نشتر پارک دھماکہ ہوا اس کی بھی تحقیق کریں۔