سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ موجودہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 136فیصد بڑھ کر 1.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جولائی تا ستمبر کے عرصے کے دوران برآمدات 5.1فیصد کم ہوکر 5.042 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہیں تاہم کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ تجارتی خسارے سے زیادہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ دیگر ذرائع سے پیسے آنا کم ہوگئے ہیں۔ کرنٹ اکاﺅنٹ تجارتی حجم ناپنے کا بہترین ذریعہ ہے جو نہ صرف سازوسامان اور خدمات کا احاطہ کرتا ہے۔ بلکہ سرمایہ کاری کے حجم کو بھی کورکرتا ہے رپورٹس کے مطابق حکومت مالی ذخائر کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے اور اس نے ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈر بھی جاری کئے ہیں۔
برآمدات کم، کرنٹ آکاؤنٹ خسارہ 136 فیصد بڑھ کر 1.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا: سٹیٹ بینک
Oct 21, 2016 | 19:55