کوچ پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا: احمد نواز ،اقراءجاوید بھی ڈراپ، تاحیات پابندی کی سفارش کر دی: تنزیلہ عامر
لاہور (سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) قومی ویمن ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ سعید خان نے کہا ہے کہ ویمن ہاکی پلیئر سیدہ سعدیہ جو کہ ٹیم کا حصہ نہیں بن سکی تھیں کی طرف سے مجھ پر ہراساں کیئے جانے کے الزام میں کوئی حقیقت نہیں ہے، میرا بے داغ ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ میں نے کبھی بھی ایسی حرکت نہیں کی ہے۔ ساری زندگی عزت کمائی ہے۔ وہ دو دفعہ ورلڈ کپ جیتنے والی قومی ہاکی ٹیم کے رکن رہ چکے ہیں اور 1994ءکا ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے بھی کوچ رہ چکے ہیں اور وہ کسی خاتون کو ہراساں کرنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ اس الزام سے میری بہت بدنامی ہوئی ہے لیکن اللہ تعالی جانتا ہے کہ میں بالکل بے گناہ ہوں۔ قومی ویمن ٹیم اگر ٹورنامنٹ نہیں بھی جیت سکی تو پھر بھی وکٹری سٹینڈ پر ضرور آئےگی۔ ٹیم مینجر لیفٹیننٹ کرنل (ر) احمد نواز نے کہا کہ ہیڈ کوچ سعید خان کے کردار پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔ سیکرٹری پی ایچ ایف تنزیلہ عامر چیمہ نے کہا کہ سعید خان کا کردار بے داغ ہے۔ خاتون ہاکی پلیئر سیدہ سعدیہ کے الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے بلکہ جس ڈنر کی بات سیدہ سعید نے کی ہے وہاں پر میں خود دیگر عہدیدران کے ساتھ موجود تھی اور وہاں پر کوئی ایسا واقع نہیں ہوا۔ سیدہ سعید کو سپورٹ کرنےوالی خاتون پلیئر اقراءجاوید کو بھی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا ہے اور سابق اسٹنٹ کوچ محمد عثمان اور اس سازش میں ملوث دیگر خاتون کھلاڑیوں پر تاعمر پابندی لگانے کی سفارش پی ایچ ایف کو کی گئی ہے۔ ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔