لاہور(نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین احمد صلو کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کی کپتانی پر تنقید غیر ضروری ہے۔ یہ درست ہے کہ ماضی قریب میں انکی کارکردگی دونوں شعبوں میں زیادہ اچھی نہیں رہی لیکن انہوں نے اپنی کپتانی میں کئی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ ہمیں یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ سرفراز احمد کے پاس عمران خان، جاوید میانداد اور وسیم اکرم جیسے کپتانوں جیسی ٹیم نہیں ہے اس ٹیم میں زیادہ تر نوجوان کھلاڑی شامل ہیں۔ ٹیم میں سپر سٹارز اور تجربہ کار کھلاڑی شامل نہیں ہیں۔ دوسرا ہمارے پاس فوری طور پر کوئی آپشن بھی نہیں ہے۔ حالات کا تقاضا ہے کہ سرفراز احمد کو کپتان کی حیثیت سے سپورٹ کیا جائے اور انہیں آئندہ برس انگلینڈ میں ہونیوالے عالمپ کپ تک کے لیے موقع ملنا چاہیے۔ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں سرفراز احمد نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا ہے پہلے اور دوسرے ٹیسٹ میں بیٹنگ میں انہوں نے عمدہ بلے بازی سے اپنا کردار خوب نبھایا اس بیٹنگ پرفارمنس سے انکا اعتماد بھی بہتر ہو گا۔ صلاح الدین احمد صلو کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں جاری ٹیسٹ سیریز میں فاسٹ باولر محمد عباس نے مشکل حالات میں جس عمدہ گیند بازی کا مظاہرہ کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ یہ انکی خداداد صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
قومی ٹیم میں سپر سٹارز اور تجربہ کار کھلاڑی شامل نہیں:صلاح الدین صلو
Oct 21, 2018