پشاور (بیورو رپورٹ) رکن خیبر پی کے اسمبلی فیصل زیب نے اسمبلی فلور پرانکشاف کیا کہ ایک سال کی دوران شانگلہ میں کان کنی کے دوران جاں بحق ہونیوالے 350 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں۔ صوبائی اسمبلی اجلاس میں انہوں نے کہا کہ شانگلہ کے کان کنی سے وابستہ مزدوروں کی حفاظت اور انشورنس کیلئے قانون سازی فوری کی جائے، سپیکر صوبائی اسمبلی نے کوئلہ کانوں میں بڑھتے ہوئے حادثات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر قانون سے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ حکومت ٹائم فریم بتائے کتنے عرصے میں اس حوالے سے قانون سازی ہو گی؟ اور کیا ایک دو سال میں حکومتی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آ جائیگی؟ وزیر قانون سلطان محمد نے سپیکر کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں جلد ہی ایوان کو آگاہ کیا جائیگا جس پر سپیکر نے انہیں جلد اس حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ بعدازاں حکومت اور اپوزیشن دونوں نے شانگلہ کے مزدوروں کے حوالے سے قانون سازی کرنے پر اتفاق کیا۔