لاہور (خصوصی رپورٹر) خواجہ ناظم الدین قائداعظم محمد علی جناحؒ کے دست راست اور مخلص ساتھی تھے۔انہوںنے تحریک پاکستان میں جو خدمات انجام دیں‘ وہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ خواجہ ناظم الدین نہایت سادہ‘ مخلص اور حلیم الطبع شخص تھے۔ان خیالات کا اظہار پروفیسر شازیہ عبدالغفور نے تحریک پاکستان کے ممتاز رہنما خواجہ ناظم الدین کی 54 ویں برسی کے سلسلے میں ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔پروگرام کا آغازتلاوت کلام پاک‘ نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانے سے ہوا۔ پروفیسر شازیہ عبدالغفورنے کہا کہ خواجہ ناظم الدین 19 جولائی 1894ء کو ڈھاکہ کے ایک نواب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام خواجہ نظام الدین تھا۔ اعلیٰ تعلیم علی گڑھ کالج اور کیمبرج یونیورسٹی سے حاصل کی۔ 1922ء سے 1929ء تک وہ ڈھاکہ میونسپل کمیٹی کے چیئرمین رہے۔ اس حیثیت سے انہوں نے ڈھاکہ شہر کی ترقی کے لیے اہم خدمات انجام دیں۔بنگال کی مجلس دستور ساز کے لیے منتخب ہوئے اور 1929ء میں اپنی قابلیت کی بنا پر متحدہ بنگال کے وزیر تعلیم مقرر ہوئے۔ وہ اس عہدے پر 1934ء تک فائز رہے۔ 1937ء کے انتخابات میں قائداعظمؒ کی آواز پر لبیک کہا اور مسلم لیگ کیلئے سرگرم عمل ہو گئے۔ ان انتخابات کے نتیجے میں وہ بنگال اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور صوبہ کے وزیر داخلہ مقرر ہوئے۔ دسمبر 1941ء تک اس عہدے پر کام کیا۔ مارچ 1942ء تا 1943ء قائد حزب اختلاف رہے۔ 1942ء میں مولوی اے کے فضل الحق کی وزارت ختم ہونے پر خواجہ ناظم الدین (بقیہ2صفحہ10پر)
خواجہ ناظم الدین قائداعظم ؒ کے دست راست اور مخلص ساتھی تھے:پروفیسرشازیہ عبدالغفور
Oct 21, 2018