اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے اپوزیشن سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے بلائے گئے ہائوس بزنس کمیٹی سمیت کسی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی جب تک سپیکر اپنے طرز عمل پر نظر ثانی نہیں کرتے اپوزیشن ان کے ڈائس کا گھیرائو کرتی رہے گی کورم کی نشاندہی کے علاوہ ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دی جائے گی منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں قومی اسمبلی کے 27ویں سیشن کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے متحدہ اپوزیشن کے اجلاس سے قبل اپوزیشن لیڈر چیمبر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی ایڈوائزری گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں شاہد خاقان عباسی ، خواجہ آصف ، احسن اقبال ، رانا تنویر حسین ، مرتضی جاوید عباسی ، محسن شاہ نواز رانجھا ، رانا ثنا اللہ ، خرم دستگیر کاور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی جس میں گوجرانوالہ کے جلسہ میں پارٹی کے قائد محمد نواز شریف کے خطاب کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا گیا اجلاس میں طے پایا کہ پارٹی میاں نواز شریف کے بیانیہ کے ساتھ کھڑی رہے گی تاہم حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ میاں نواز شریف کے خطاب کو ٹیلی ویژن چینلوں پر دکھانے کی پابندی ختم کرے کراچی میں پارٹی کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف مقدمہ کے اندارج کی مذمت کی گئی اجلاس میں کہا گیا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے جانبدارانہ طرز عمل سے اپوزیشن کے ایوان میں اپنی آواز بلند کر نا مشکل ہو گیا ہے اجلاس میں پوری اپوزیشن کو آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا بعدازاں پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر اور ایم ایم اے کے رہنما درانی اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی اجلاس میں گوجرانوالہ جلسہ کی کامیابی مبارک بادی اجلاس میں طے پایا کہ اپوزیشن کی روزانہ کی بنیاد پر مشاورت کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے
قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کا حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ
Oct 21, 2020