ملازمت پر بحالی کا عدالتی فیصلہ معطلی والی مدت ختم کر دیتا ہے: چیف جسٹس 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے خیبر پی کے کے پولیس ملازمین کی بحالی کے بعد بقایاجات کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کو مزید تیاری کیلئے مہلت دے دی۔ سپریم کورٹ میں خیبر پی کے پولیس ملازمین کی نوکری بحالی کے بعد بقایا جات سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بنچ نے کی۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل  خیبر پی کے نے کہا قانون کے مطابق نوکری پر بحال ہونے والے شخص کو معطلی والی مدت کے بقایا جات نہیں مل سکتے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد محکمہ ہی بقایا جات دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بقایا جات دینے کا مسئلہ نیا نہیں ہے۔ عدالت کی جانب سے ملازمت پر بحالی کا فیصلہ معطلی والی تمام مدت کو ختم کر دیتا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا عدالتی فیصلے کے نتیجے میں جو بقایا جات ہونگے وہ محکمہ ادا کرے گا۔ محکمہ بحال ہونے والے شخص کے بقایا جات تب کاٹے گا جب اس شخص کے پاس محکمے کے بقایا جات رہتے ہوں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ جب عدالت معطلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی ہے تو سارے بقایا جات ادا کرنا پڑتے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے تمام فریقین کو تحریری معروضات جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 4 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...