اسلام آباد ( نا مہ نگار) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں ایگریکلچرل لنک ایج پروگرام(اے پی ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کا46 واں اجلاس منعقد ہوا۔ ایگریکلچرل لنک ایج پروگرام (اے پی ایل) منصوبہ کے فنڈزکے حصول کے لیے منصوبہ کی تجاویز کا اندازہ کیا گیا۔ اے پی ایل پروگرام کا مقصد پاکستان میں زرعی تحقیق اور سرگرمیوں کی ترقی و ترویج اور ملکی زراعت کی بہتری اور پیداوار کی بڑھوتی ہے۔ پر چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ،ڈاکٹر محمد عظیم خان نے اجلاس کی صدارت کی۔ اس اجلاس میںایگریکلچرل لنک ایج پروگرام اے پی ایل کے بیچ کی جانب سے وصول کئے جانے والے منصوبہ جات کی تجاویز کا احاطہ کیا گیاجن میں سے 24 پراجیکٹ ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کی جانب سے مزید غور و خوض کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو سفارشات کے لئے مرتب کئے گئے۔ چیئرمین پی اے آر سی نے کہا کہ اے پی ایل امریکی حکومت کی جانب سے پی اے آر سی میں قائم کیا گیا ایک سہولت فنڈ ہے جسکی بدولت پاکستان میں زرعی شعبہ سے منسلک سرگرمیاں اور تحقیقی عمل کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر عظیم خان نے مزید کہا کہ ہمیں کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر کو اپنانے کی ضرورت ہے تا کہ ملک کی زرعی قوت کو مضبوط بنایا جائے ۔کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر میں فارم کی پیداواری مارکیٹس، ایک کے بعد دوسری فصل حاصل کرنا، پروڈکٹس ہینڈلنگ ، اسٹوریج اور پراسیسنگ سسٹم شامل ہے ۔ڈاکٹر محمد عظیم خان، ، چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے اس موقع پر کہا کہ پراسیسنگ ٹائم کو کم سے کم کیا جائے اور بہتر کوالٹی کے تحقیقی عمل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں خوراک و زراعت کی ترقی اور ملکی فصلات کی پیداوار کی بڑھوتی کے لیے پی اے آر سی اس پروگرام کو بہت منظم اور اچھے طریقے سے چلا رہی ہے تا کہ زراعت کے میدان میں ملک کو خود کفیل کیا جا سکے اور ملک معیشت کو استحکام حاصل ہو۔ اجلاس کے اختتام پر ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کے سابقہ ممبر ڈاکٹر علیم الحسنین کے لئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔