خانیوال:خواتین پر تشدد کے نامزد ملزموں کوچھوڑنے کا انکشاف

 خانیوال (سپیشل رپورٹر ) تھانہ سٹی خانیوال کے پولیس اہلکاروں نے ڈی پی او خانیوال کو ماموں بنادیا، عورتوںپر تشدد کے مقدمے میں نامزد ملزموں کے عبوری ضمانت پر ہونے کا جھوٹ بولا، ایڈیشنل سیشن جج کورٹ کی دو دن کی کاز لسٹ نے پھانڈا پھوڑ دیا تفصیلات کے مطابق روزنامہ نوائے وقت کی اشاعت 17 اکتوبر 2021ء میں تھانہ سٹی خانیوال پولیس کی جانب سے خواتین پر تشدد کے مقدمے کے نامزد ملزمان کو گرفتاری کے بعد چھوڑ دینے کا انکشاف کیا گیا تھا، یہ خبر جب ٹویئٹرپر وائرل ہوئی تو پنجاب پولیس آفیشل ٹوئٹرپر ڈی پی او خانیوال کو معاملہ کا نوٹس لینے کو کہا گیا، جس کے بعد ڈی پی او خانیوال نے اپنے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹپرٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملزمان عبوری ضمانتپرتھے اور وہ عبوری ضمانت کے کاغذات پیش کرنے آئے تھے - روزنامہ نوائے وقت کے سپیشل رپورٹر نے نے 18 اکتوبر اور پھر 20 اکتوبر کی تاریخ میں تھانہ سٹی میں درج مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی لسٹوں کی نقول حاصل کیں تو اس میں گرفتار ملزمان افضل، خضر ڈاہا اور محمد آصف کی قبل از ضمانت گرفتاری کی کوئی درجواست ہی سرے سے جمع نہیں ہوئی - اس طرح سے 17 اکتوبر 2021ء کو تھانہ سٹی خانیوال میں قائم مقام ایس ایچ او اے ایس آئی شبیر اور تھانہ محرر جہانگیر نے ڈی پی او خانیوال سے غلط بیانی کی اور اْن کے غلط ٹوئٹ سے محکمہ پولیس کی سْبکی ہوئی -

ای پیپر دی نیشن