کہروڑپکا(نیوز رپورٹر)اسسٹنٹ کمشنر آفس کہروڑپکا سے بااثر زمینداروں کے خلاف لاکھوں روپے تاوان کی فائلیں غائب ہو گئیں تفصیل کے مطابق انتہائی متعبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابقہ اسسٹنٹ کمشنر کہروڑپکا احمد فراز اعوان نے ڈپٹی ڈائریکٹر انٹی کرپشن لودھراں ذوالفقار خان کے تعاون سے بااثر زمینداروں کے زیرقبضہ سرکاری رقبہ واگزار کروا کر فصلیں سپرداری پر دی تھیں لیکن جہاں سپرداروں نے فصلیں اٹھا کر رقم داخل خزانہ سرکار نہ کروائی وہاں بااثر زمینداروں نے رقبہ جات پر دوبارہ ناجائز قبضہ کرکے فصلیں کاشت کردیں اسسٹنٹ کمشنر نے ایسے زمینداروں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے لاکھوں روپے تاوان عائد کرایا جس کی مجموعی مالیت کروڑوں روپے میں تھی اسسٹنٹ کمشنر کے تبادلہ کے بعد موضع رانا واہن،بیلہ واگھہ،ڈیرہ دلاور،ڈیرہ لالہ،ڈیرہ مہرو،وغیرہ کے بااثر زمینداروں نے مبینہ طور پر عملہ محکمہ مال جس میں افسران مال بھی شامل ہیں کے تعاون سے اپنے خلاف تاوان کی فائلیں اسسٹنٹ کمشنر کہروڑپکا آفس سے غائب کروادیں جس کا انکشاف ریونیو بورڈ پنجاب اور کمشنر ملتان کے دفاتر سے ابھی تک تاوان کی عدم وصولی پر نوٹس ملنے پر ہوا جس سے اسسٹنٹ کمشنر کہروڑپکا آفس کے اہلکاروں میں کھلبلی مچ گئی اور اہلکار ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے لگے جبکہ اسسٹنٹ کمشنر محمد نعیم بشیر نے پراسرار انداز میں خاموشی اختیار کررکھی ہے جبکہ ابھی تک دیگر ذمہ دارزمینداروں سے تاوان وصولی کی مہم بھی شروع نہ کی گئی ہے استفار پر محکمہ مال کا کوئی ذمہ دار آفیسر تسلی بخش جواب نہ دے سکا ہے عوامی سماجی حلقوں نے فوری کاروائی کرکے بااثر زمینداروں سے لاکھوں روپے تاوان کی وصولی کے ساتھ ساتھ سرکاری رقبہ جات واگزار کروا کر فوجداری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اے سی آفس کہروڑ پکا سے بااثر زمینداروں کیخلاف لاکھوں روپے تاوان کی فائلیں غائب
Oct 21, 2021