معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ اپنے شہریوںکوحق دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، موجودہ حکومت شہریوں کے حقوق سے غافل نہیں ، ہماری توجہ آئندہ الیکشن پر نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے بہتری پر مرکوز ہے، حکومت مہنگائی کے تدارک کیلئے کوشاں ہے،عوام کو ضرور مہنگائی سے نجات دلائیں گے۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ تین چار ماہ سے حکومت کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے کچھ نام نہاد لوگ سیاست کے نام پر ملک میں افراتفری چاہتے ہیں مریم صفدر چند صحافیوں کے ساتھ مل کر شر پھیلا رہی ہیں۔ ہمیں سیاست میں اخلاقی اقدارکو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہئے۔ سیاست کو سیاست رہنے دیں گند نہ پھیلائیں اگر آپ کے پاس ثبوت ہے تو خبر ضرور دیں۔ عمران خان عوام کے ووٹ سے وزیراعظم بنے ہیں۔ گالم گلوچ صحافت نہیں ہے سوچ سمجھ کر تنقیدکرنی چاہیے۔ سینئر صحافیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ اس طرح کی مائنڈ سیٹ کی حوصلہ شکنی کریں۔جب گالم گلوچ ہوگی تو عوام کی جانب سے ردعمل بھی آئے گا۔ شہباز شریف کی فیملی کے خلاف کبھی کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کے باعث مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پوری دنیا کو اس کا سامنا ہے ۔ معاون خصوصی نے کہاکہ دنیا میں پٹرول کی قیمتیں113 فیصد جبکہ پاکستان میں صرف 17 فیصد بڑھی ہیں اسی طرح دنیا میں خوردنی تیل کی قیمت 48 جبکہ پاکستان میں 38 فیصد بڑھی ہے ۔عالمی مارکیٹ میں کوئلے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا مشکلات کورونا کی وجہ سے آئی ہیں حکومت تدارک کیلئے کوشاں ہے۔ ملکی برآمدات وترسیلات زر 68 سے 70 ارب ڈالر ہونے کی توقع ہے ۔ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال 1200 ارب روپے کسانوں کو اضافی ملے ۔ وزیراعظم رواں سال کسانوں کو اجناس کی پوری قیمت دلوائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری توجہ آئندہ الیکشن پر نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کی بہتری پرمرکوز ہے۔ ریاست کو عوام کے بہتر مستقبل کیلئے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ غریبوں کو آٹا، گھی اور چینی پر ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے۔ شہباز گل نے کہاکہ حکومت مہنگائی کم کرنے کیلئے کوشاں ہے لیکن دنیا میں چند مہینے مزید مہنگائی ہوگی ۔ کورونا کے اثرات کا ابھی دنیا سامنا کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ٹیکس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے ۔ برآمدات بڑھ رہی ہیں زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست والدین کی طرح ہوتی ہے۔ ریاست ہمیشہ رعایا کی بہتری کیلئے سوچتی ہے بعض اوقات مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ جو آئندہ کیلئے عوام کی بہتری کیلئے ہوتے ہیں۔ حکومت بڑی احتیاط کے ساتھ چل رہی ہے ۔ وزیراعظم تنخواہ دار طبقے کیلئے جلد ایک نیا پروگرام لارہے ہیں جس میں براہ راست سبسڈی دی جائے گی۔غریب آدمی کو ڈائریکٹ کیش دیں گے۔ وہ کارڈ کے ذریعے سستی اشیائے خوردونوش خریدسکے گا۔ اس کارڈ سے عام کریانہ کی دکان سے سستا آٹا ،سستا گھی اور سستی چینی خرید سکیں گے ۔ ہم احساس نہیں کررہے یہ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاست صرف امیروں کا حق نہیں جو اربوں روپے کے قرضے لے کر معاف کروالیتے ہیں ریاست پر ہر شہری کاحق ہے۔