اسلام آباد (عترت جعفری) عالمی بنک نے آئندہ پندرہ ماہ کے دوران فوڈ سکیورٹی بحران سے نمٹنے کے لئے زراعت، نیوٹریشن، سماجی تحفظ، پانی کے شعبوں کے لئے 30ارب ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پاکستان بھی اس پروگرام سے مستفید ہو سکے گا جس کے بارے میں بنک نے بتایا ہے فوڈ کے حوالے سے افراط زر31.7فی صد کو چھو رہا ہے۔ بنک نے فوڈ سکیورٹی کے بارے میں اپنی رپورٹ میں کہا کہ اکتوبر 2021ء کے مقابلہ میں دنیا میں گندم، مکئی اور چاول کی قیمتوں میں بالترتیب18 ,27 اور 10فی صد کا اضافہ ہو چکا ہے۔ یوکرائن کی جنگ کی وجہ سے عالمی تجارت کا رحجان متاثر ہوا اور اس کی نتیجہ یہ ہو گا کہ دنیا بھر میں 2024ء کے اختتام تک اسی طرح مہنگائی رہے گی اور فوڈ سکیورٹی کا رسک رہے گا۔ دنیا کے48ممالک میں خوراک اور کھاد کی درآمد کی لاگت بڑھ گئی ہے۔ اس کی وجہ سے ان ممالک میں کزور ہائوس ہولڈز کی مدد کے لئے5سے 7ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔
عالمی بنک
فوڈ سکیورٹی بحران‘ عالمی بنک 15 ماہ میں 30 ارب ڈالر دے گا
Oct 21, 2022