پنجاب اسمبلی:ضلعی حکومتوں پبلک کمپنیوں کے آرڈٹ رپوٹس پیش

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ملتان کے اکاؤنٹ کی آڈٹ رپورٹ برائے سال 2017-18ئ، سٹی ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ فیصل آباد کی آڈٹ رپورٹ برائے سال 2017-18ئ، پبلک سیکٹر کمپنیز پنجاب ساتھ کے اکاؤنٹ کی آڈٹ رپورٹ برائے سال 2018-19ئ، فیصل آباد کیپٹل مارکیٹ مینجمنٹ کمپنی کی سروس ڈیلوری پر سپیشل سٹڈی برائے آڈٹ 2019-20ء اور ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ملتان کے حسابات پر فرانزک آڈٹ رپورٹ برائے سال 2018-19ء ایوان میں پیش کردی گئی ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعرات کے روز2 گھنٹے 22 منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے متعلق سوالات کے جوابات متعلقہ وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے دئیے۔ وقفہ سوالات کے دوران رابعہ نسیم فاروقی کے سوال پر ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہا کہ آؤٹ ڈور میں مریضوں کو ادویات مل رہی ہیں۔ صحت انصاف کارڈ کو مریم بی بی بند کرنے کی کوشش کر رہی تھیں جس سے ہزاروں کی تعداد میں شہری مستفید ہو رہے  ہیں۔ رابعہ نسیم فاروقی نے کہا کہ ایک طرف لاشیں اور کیڑے لوگوں کی جان لے رہے ہیں آپ کو مریم بی بی کی پڑی ہوئی ہے۔ سابق صوبائی وزیر کرنل ر ہاشم ڈوگرنے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ اپوزیشن کے ارکان یہاں موجود نہیں ہیں۔ یہ لوگ سنجیدہ نہیں ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایجنڈا مکمل ہونے پر 26 اکتوبر بروز بدھ دو پہر دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
پنجاب اسمبلی

ای پیپر دی نیشن