آٹو فنانسنگ مسلسل کمی سے 350بلین روپے رہ گئی

Oct 21, 2022

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان میں ماہ ستمبر 2022 کے دوران آٹو فنانسنگ میں مسلسل تیسری ماہانہ کمی واقع ہوگئی۔عارف حبیب لمیٹڈ کی تحقیق کے مطابق، ماہ ستمبر میں اگست 2022 کی نسبت یہ اعداد و شمار 0.7 فیصد (2.4 بلین روپے) کم ہو کر 350 بلین روپے تک پہنچ گیا ہے۔ آٹو سیکٹر کے تجزیہ کاروں کے مطابق نے کار فنانسنگ میں ماہانہ سست روی کی وجہ زیادہ فنانسنگ لاگت، کم قوت خرید، دیہی معیشت میں سست روی اور کاروں کی ڈیلیوری میں نمایاں تاخیر ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ سیلاب کی وجہ سے کم طلب نے زراعت کے شعبے پر منفی اثر ڈالا۔ یہ مجموعی اقتصادی سست روی کمزور فنانسنگ کی بنیادی وجہ تھی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مکمل طور پر سی کے ڈی اسپیئر پارٹس کی درآمد پر پابندیوں کے نتیجے میں پیداوار کم ہو رہی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے آٹو فنانسنگ کی شرائط بھی سخت کر دی ہیں۔ ملکی کرنسی کی قدر میں کمی، کاروں کی زیادہ قیمتیں، فنانسنگ میں کمی  اہم ترین وجوہات ہیں۔ماہرین کاکہناہے کہ آٹو فنانسنگ میں ماہانہ سست روی کی وجہ زیادہ شرح سود اور کاروں کی کم مقدار ہے اور یہی توقع ہے کہ کار فنانسنگ میں   ماہ بہ ماہ کمی جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ سی کے ڈی حصوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے 2022-23 کی پہلی سہ ماہی کے دوران کاروں کا حجم بھی سال بہ سال 50فیصد کم ہوا۔معاشی تجزیہ نگار اورایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں ناصر حیات مگوں کا کہنا ہے کہ آٹو فنانسنگ میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے اورزیادہ شرح سود لوگوں کو کار فنانسنگ کا انتخاب کرنے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔اس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بڑے پیمانے پر کمی کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے نے بھی صارفین کی قوت خرید کو کم کیا۔آٹو ایکسپرٹ اور سابق چیئرمین پاپام مشہود علی خان نے کار فنانسنگ میں کمی کے پیچھے مہنگائی کو 'بنیادی مجرم' قرار دیا اور کہا کہ مالی طور پر ملک کا متوسط طبقہ اپنی قوت خرید کھو چکا ہے، اس لیے فی الحال کوئی بھی نئی گاڑی خریدنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انفرادی خریداریوں کو متاثر کرنے کے علاوہ، ملک کے کارپوریٹ سیکٹر نے بھی اپنے ملازمین کو کاریں فراہم کرنا بند کر دی ہیں۔مشہود علی خان نے مزید کہا کہ جب تک معاشی حالات بہتر نہیں ہوتے ہم آٹو سیکٹر میں کوئی بہتری نہیں دیکھ سکیں گے جو کہ لوگوں کی بڑی تعداد کو روزگار فراہم کرتا ہے۔بیشتر تجزیہ نگاروں نے کم پیداوار کو آٹو فنانسنگ میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا،گاڑیوں کی پیداوار میں سست روی کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت کا حجم کم ہونے کی وجہ سے آٹو فنانسنگ میں ماہانہ بنیادوں پر کمی جاری ہے۔

مزیدخبریں