حیدرآباد(بیورو رپورٹ) آل سندھ لیڈی ہیلتھ ورکرز اینڈ ایمپلائز یونین سندھ کی جنرل سیکریٹری شمع گلانی نے حیدرآباد پریس کلب میں رابعہ ڈوگر، ریشم، کریمہ بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور سندھ حکومت سے درخواست کی کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت دیگر صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ملازمین کا رسک الا¶نس فوری بحال کیا جائے اور بدامنی ختم کی جائے۔ عالمی وباءکے دوران سندھ حکومت نے محکمہ صحت کے ملازمین بشمول لیڈی ہیلتھ ورکرز کو گریڈ ایک سے 17 تک کے ملازمین کو 17 ہزار اور گریڈ 17 سے اوپر کے ملازمین کو 35 ہزار کا رسک الا¶نس دینا شروع کیا تھا۔حکومت سندھ نے کووِڈ ختم ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے اسے اچانک روک دیا۔حکومت سندھ کی طرف سے دیا جانے والا رسک الا¶نس اب بھی ان کا حق ہے کیونکہ مشکل حالات میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت محکمہ صحت کے ملازمین کا وبائی امراض بیماریوں میں موقع پر حاضر ہونا،ہم ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور محکمہ صحت کے ملازمین کی جاری جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔دوسری جانب سندھ لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کی جانب سے خواتین کو رسک الا¶نس نہ ملنے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ اس موقع پر راحیلہ شیخ، ممتاز کنول، سیما سحر، ناظمہ اشتیاق اور دیگر نے کہا کہ ان کا رسک الا¶نس ختم کر دیا گیا ہے جسے فوری بحال کیا جائے۔