صوفی محمد الطاف حسین نقشبندی

 خواجہ خواجگان قطب دوراں غوث زماں حضرت خواجہ صوفی محمد الطاف حسین نقشبندی مجددی المعروف سلطان الذاکرین سرکار
zeeshanmasoomi@yahoo.com
آپ کے سالانہ مرکزی عرس مبارک کی 2روزہ تقریبات22،23اکتوبر 2022ئ￿  کو درگاہ عالیہ مرشدآباد شریف لاہورمیں منعقد ہو رہی ہیں۔

صاحب زادہ ذیشان کلیم معصومی۔
 پاکستان جو بالیقین اولیاء کرام کا ہی فیض ہے میں اسلام کی اشاعت و تبلیغ میں صوفیاء کرام کی بہت خدمات ہیں ان کامل اولیاء  کرام نے حرص و طمع،لہو و لعب،اور مکر و فریب سے لبریز معاشرہ کو اپنے بے مثال کردار، زہدوتقویٰ،سوزو گداز،علم و حلم،اور روحانی قوت سے اعلیٰ انسانی قدروں سے روشناس کرایا اور اس عالم رنگ و بو میں شریعت و طریقت معرفت و حقیقت سے علم و حکمت کی ایسی قندیلیں روشن کیں جو روز قیامت تک اس عالم خاکی کی رہنمائی کرتی رہیں گی۔سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ کے ذریعے سے نبی کریم ؐکا یہ فیض تمام صحابہ کرام ؓسے ہوتے ہوئے تمام سلاسل طریقت میں منعکس ہوا اور عید گاہ شریف راولپنڈی میں قبلہ حاجات غوث زماں حضرت حافظ عبد الکریم سے شہنشاہ موہری شریف قبلہ عالم حضرت خواجہ نواب الدین سے حضور عالمی مبلغ اسلام داعی اتحاد بین المسلمین شہزادہ نقشبند حضرت خواجہ خواجگان خواجہ محمد معصوم سرکار سے یہ فیض آپ کی ذات بابرکات آج تک جاری ہے ۔آفتاب نقشبندیہ خواجہ محمد الطاف حسین کی ولادت باسعادت ۲۱ مئی ۱۹۲۷ء کو انڈیا کے ضلع گورداس پور کے موضع بھانبڑی میں وقت کے ولی کامل حضرت قبلہ سردار احمد کے ہاں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم آ پ نے وہیں سے حاصل کی اور میٹرک کرنے کے بعدبی اے ایل ایل بی میں نمایاں پوزیشن حاصل کی۔ قیام پاکستان کے بعد آپ روزگارکے لئے پاکستان ریلوے میں بطور اسپیشل ٹکٹ آفیسر تعینات ہو گئے۔ آ پ کے بیعت لانے کا واقعہ قبلہ عالم و خواجہ سرکار کی بہت بڑی کرامات میں سے ایک ہے تا دم زیست اللہ کے ذکر میں مشغول رہنا آپ کے روزانہ کا معمول تھا ۔ آپ کے مرشد نے آپ کے ذکر خدا اور عبادات کی طرف زبردست استقامت دیکھ کر آپ کو اسی وقت اجازت و خلافت سے نوازا اور فرمایا جو کچھ مجھ فقیر کو روحانیت میں عطا ہوا وہ میں آپکو کو عطا کرتا ہوں اور آپ جاؤ اور پوری مخلوق خدا کو اللہ اور اس کے رسول پاک ؐ کے دین کا راستہ دکھاؤ۔چنانچہ آپ نے پوری زندگی اللہ  اور حضور نبی پاکؐ کی شریعت مطہرہ کے مطابق بھٹکے ہوئے انسانوں کی تربیت فرمائی۔ آپ نے اپنے مرشد کے وصال  کے بعد ان کے لخت جگر حضرت خواجہ محمد معصوم کے ہاتھ پر سب کے سامنے تجدید ِ بیعت فرمائی ،جس پر حضرت خواجہ محمد معصوم نے بھی آپ کو اجازت و خلافت عطا فرما دی۔ آپ نے بے شمار لوگوں کو حلقہ ارادت میں داخل فرمایا اور مسلک حق اہل سنت کی بہت بڑی خدمت فرمائی اور پھر آپ کو حکم ہوا کہ آپ حضور داتا گنج بخش علی ہجویری کے قدموں میں لا ہور جا کر اپنے سلسلہ کو وسعت دیں۔چنانچہ آپ لاہور تشریف لے آئے اور دن رات محافل ذکر و میلاد منعقد کروائیں۔
 چند برس کے بعد آپ کے مرشد خواجہ محمد معصوم بھی نومبر۱۹۹۳  میں رحلت فر ماگئے۔ آپ کو ان کی مسند ارشاد موہری شریف سنبھالنے کا حکم دیا مگر آپ نے یہ کہہ کر کہ میں ان کا غلام ہوں ، مسند پر بیٹھنے سے انکار فرما دیا ۔آپ نے پوری دنیا میں اپنے مرشد کے ہمراہ بے پناہ سفر کئے اور محافل کروائیں کئی حج پیدل خشکی کے راستے کئے بے شمار روحانی تبلیغی دورے کئے  ہندستان بھر میں مزارات مقدسہ پر حاضری دی ۔ آپ ہر سال اپنے مرشد کے حکم کے مطابق حضور نبی کریم کا عرس مناتے۔ آپ حضور نبی کریم ؐ کی ذات مطہرہ کا کامل نمونہ تھے، بستر علالت پر اپنے آقا و مولیٰؐ کے استقبال کے لئے نعرہ رسالت لگا کر اٹھ کر بیٹھے اور ۱۹ اکتوبر کی درمیانی شب آخر کار یہ آفتاب طریقت مہتاب عقیدت مندوں کو روتا سسکتا ہو چھوڑ کر روپوش ہو گیا۔آپ کے سالانہ عرس پرہفتہ،اتوار 23,22اکتوبر کومزار پاک پر  پر چادر پوشی گل پاشی و غسل کی تقریب ہوگی جبکہ مرکزی تقریب 23اکتوبربروز اتوار صبح ۹ بجے درگاہ عالیہ مرشدآباد راج گڑھ لاہور میں ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...